متحدہ اپوزیشن نے وفاقی وزیر تعلیم کے متنازعہ بیان پر سینٹ میں بحث کے حوالے سے تحریک التواء جمع کرا دی

منگل 19 دسمبر 2006 14:34

متحدہ اپوزیشن نے وفاقی وزیر تعلیم کے متنازعہ بیان پر سینٹ میں بحث کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19دسمبر۔2006ء) سینٹ میں متحدہ اپوزیشن نے وفاقی وزیر تعلیم جہانگیر اشرف قاضی کے متنازع بیان کیخلاف تحریک التواء جمع کرا دی ہے جس میں وفاقی وزیر کی طرف سے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران قرآن پاک کے 40 پاروں کے حوالے سے بیان کو ایوان میں زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق سینٹ میں متحدہ اپوزیشن نے وفاقی وزیر تعلیم لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید اشرف قاضی کے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے اس انٹرویو کیخلاف تحریک التواء جمع کرا دی ہے جس میں وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ سکولوں میں طلباء کو سوئم سے ہشتم تک قرآن کے 40 پاروں کی تعلیم دی جائے گی اور انہیں اس کے بعد دینی تعلیم کیلئے مدرسوں میں جانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔

تحریک التواء میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر کا مذکورہ بیان نہ صرف ملک بلکہ پوری مسلم امہ کیلئے بے چینی کا باعث ہے اس لئے اس معاملے کو فوری ایوان میں زیر بحث لایا جائے۔ مذکورہ تحریک التواء پر قائد حزب اختلاف میاں رضا ربانی اور سینیٹرز صفدر عباسی، پروفیسر خورشید احمد، ڈاکٹر بابر اعوان، انور بیگ اور گل نصیب خان کے دستخط ہیں۔

متعلقہ عنوان :