پانچ روپے کے نوٹ کا دوبارہ اجراء عوام کی طرف سے خیر مقدم ڈھولچیوں کا احتجاج

اتوار 21 جنوری 2007 17:55

پانچ روپے کے نوٹ کا دوبارہ اجراء عوام کی طرف سے خیر مقدم ڈھولچیوں کا ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21جنوری2007 ) حکومت کی طرف سے پانچ روپے کے نوٹ کے دوبارہ اجراء کے فیصلے کو عوام نے سراہا ہے جبکہ دوسری جانب ایک طبقے نے اس حکومتی فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے اس فیصلے سے ہمارا بزنس متاثر ہوگا تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے پانچ روپے کے سکے کی جگہ ملک میں دوبارہ پانچ روپے کا نوٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کو عوام سراہا رہے ہیں لیکن بینڈ باجے اور فوک ڈھول والے اس حکومتی فیصلے سے سخت ناخوش ہیں اور وہ اس فیصلے کو اپنا بزنس متاثر ہونا قرار دے رہے ہیں مری روڈ پر کمیٹی چوک اور چاندنی چوک کے قریب فٹ پاتھ پرپنجاب کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے ڈھولچی ظہیر محمد رمضان شبیر احمد خان اور نور محمد نے کہاکہ جب پانچ روپے کا نوٹ بند ہوا تو لوگوں نے شادی بیاہ مہندی اور دیگر تقریبات پر مجبوراً دس روپے کی ویل کروانا شروع کردی جس سے اس مہنگائی کے دور میں ہم جیسوں کو ریلیف ملا لیکن اب حکومت نے دوبارہ پانچ روپے کے نئے نوٹ کے اجراء کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے ہمارا بزنس متاثر ہونے کا خدشہ ہے انہوں نے کہاکہ شادی بیاہ یا دیگر تقریبات میں ہمیں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ ڈھول بجانا پڑتا ہے اور اس وقت کے دوران دس روپے کی ویل سے ہم تین چار ہزار روپے اکٹھے کرتے تھے اب جبکہ پانچ روپے کا نوٹ آنے سے لوگ پانچ روپے کی ویل کرائیں گے تو ہماری رقم آدمی رہ جائے گی جس سے ہمیں مالی طور پر نقصان ہوگا اور مسائل پیدا ہوں گے مری روڈ پر ہی ایک بینڈ باجے کے اہلکاروں نے بھی پانچ روپے کے نوٹ کے دوبارہ اجراء کے حکومتی فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے ہمارا بزنس یقینی طور پر متاثر ہوگا۔

متعلقہ عنوان :