صدر بش ڈیموکریٹس کے دباؤ میں آگئے، عراق پالیسی میں اہم تبدیلیاں متوقع،دو روز میں 25 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ڈیموکریٹس اراکین نے مزید فوج بھیجنے کے لئے فنڈز روکنے پر غور شروع کردیا

پیر 22 جنوری 2007 14:23

صدر بش ڈیموکریٹس کے دباؤ میں آگئے، عراق پالیسی میں اہم تبدیلیاں متوقع،دو ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جنوری۔2007ء) امریکی صدر بش عراق کی صورتحال میں سنگینی کے باعث ڈیموکریٹس کے دباؤ میں آگئے، عراق کیلئے نئی پالیسی میں آج اہم تبدیلیاں متوقع ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر بش عراق میں مزاحمت کاروں کے حملوں میں اضافے اور دو روز میں پچیس امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ڈیموکریٹس کے دباؤ میں آگئے۔

رپورٹ میں اہم ڈیموکریٹس اراکین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکی صدر حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عراق سے متعلق نئی پالیسی میں تبدیلی پر رضا مند ہوگئے جس کا اعلان آج منگل کے روز متوقع ہے۔ امریکی صدر یہ اعلان اپنے سالانہ خطاب میں کرینگے۔ رپورٹ کے مطابق کانگریس میں ڈیموکریٹس اراکین نے بھی عراق میں مزید فوج بھیجنے کے لئے فنڈز روکنے پر غور شروع کردیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ عراق کیلئے اعلان کردہ نئی پالیسی کے تحت گزشتہ روز 3200 تازہ دم امریکی فوجی بغداد پہنچ گئے جو وہاں مزاحمت کاروں کیخلاف آپریشن میں حصہ لینے کے علاوہ عراقی فورسز کو بھی تربیت فراہم کریں گے۔ واضح رہے کہ چند دن قبل کانگریس کی ڈیموکریٹک خاتون سپیکر نینسی پلوسی نے ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ کانگریس عراق میں مزید فوج بھیجنے کیلئے فنڈز نہیں روکے گی کیونکہ اس اقدام سے عراق میں موجود امریکی افواج کو مزید خطرہ لاحق ہوجائے گا۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ پرتشدد واقعات کے بعد ڈیموکریٹ اراکین فنڈز روکنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :