عراق میں خون ریز بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں 2امریکی فوجیوں سمیت105افراد ہلاک ،150سے زائد زخمی،زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا،کئی کی حالت تشویش ناک،ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ۔اپ ڈیٹ
پیر 22 جنوری 2007 17:17
(جاری ہے)
پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کاریں مصروف ترین مارکیٹ میں باب الشرقی میں دھماکے سے اڑا دیں جس کے نتیجے میں کم از کم 90افراد ہلاک اور 110 سے زائدزخمی ہو گئے۔
جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جن میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے اتنے زور دار تھے کہ اس کے نتیجے میں کئی دیگر قریبی عمارتیں و دکانیں بھی تباہ ہو گئیں ۔ دھماکوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے کئی افراد کے جسموں کے چیتھڑے اڑ گئے اور ہر طرف خون کے تالاب بہہ نکلے۔ پولیس کے مطابق ایک کار بم دھماکہ ڈی وی ڈی کے اسٹال میں نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے کے بعد فوراً ہی دوسرا بم دھماکہ ہوا جبکہ دوسرا بم ایک کا رمیں نصب کیا گیا تھا۔ دوسری طرف عراقی فوج نے جسے امریکی افواج کی مدد حاصل تھی بغداد کے علاقے احمدیہ کا گھیراؤ کر لیا تاہم عراقی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ یہ آپریشن کا آغاز نہیں جو بغداد میں شروع کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔ جبکہ امریکی فوج کے مطابق صوبہ الانبار میں مزاحمت کاروں کے خلاف آپریشن میں دو فوجی ہلاک ہو گئے۔ ترجمان کے مطابق یہ اہلکار مزاحمت کاروں کے خلا ف آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہوئے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے جبکہ عراقی و امریکی فوج نے بغداد کے شمالی ضلع اعظمہ میں چیک پوائنٹس قائم کر لیں اور شہر کی جانب جانے والے تمام راستے بند کر دئیے اور وہاں آپریشن سروع کر دیا ۔ جبکہ بغداد کے شمالی علاقے بعقوبہ میں ایک خودکش حملے میں 15افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق دھماکہ خیز مواد کا بیلٹ باندھے ایک شخص نے خود کو ایک پر ہجوم مقام پر دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیاہے۔ پولیس کے مطابق خود کش حملے میں کئی گاڑیاں او رمکانات بھی تباہ ہو گئے۔ جبکہ واقعہ کے بعد امریکی و عراقی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ اس صورت حال میں وزیر اعظم نور المالکی کی حکومت نے پڑوسی ملکوں سے عراق کے داخلی معاملات میں مداخلت نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ادھر عراقی حکومت کے ترجمان علی الدباغ نے پڑوسی ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراق کے داخلی معاملات میں مداخلت سے باز رہیں ۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.