بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی

پیر 22 جنوری 2007 17:17

بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی
سرینگر ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جنوری۔2007ء) بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں محرم کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ حریت کانفرنس نے فیصلہ کی شدید مذمت کرتیہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کو کوئی حق حاصل نہیں کہ کسی کے مذہبی جذبات کومجروح کرے ‘ اتحاد المسلمین نے بھی پابندی کے فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔

اتحاد المسلمین جموں کشمیر کے ترجمان نے ریاستی سرکار کے ان اقدامات کو سراسر انتقامانہ اور اسلام دشمنی سے تعبیر کیا ہے جس کے تحت وہ سال گزشتہ کے ۸ محرم الحرام کے جلوس میں شامل عزاداروں کو تھانوں میں حاضر ہونے اور انہیں گرفتار کرنے کے غیر جمہوری پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حیرت کا مقام ہے ریاستی پولیس نے 26جنوری کی آمد پر رہا شدہ عسکریت پسندوں کو متعلقہ تھانوں میں حاضر ہونے کی جو روایت قائم کی ہے اب کی بار اس میں امام حسین  کے عزاداروں کو بھی شامل کر کے گویا حکومت نے عملاََ اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ وہ محرم کے کلیدی نویت کے جلوسوں کو نکالنے کی نہ صرف اجازت نہیں دیگی بلکہ قبل ازوقت گرفتاری کا منصوبہ بنا کر انہوں نے اپنی اسلام دشمنی کا برملا اظہار بھی کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا ہم نو اسہ رسول ﷺ کا ماتم عبادت سمجھ کر کرتے ہیں اور یہ صرف امام حسین  کے عظیم مشن کی تبلیغ اور ہر ظالم و جابر قوت کے خلاف احتجاج اور اظہار بیزاری کا ذریعہ ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ عزاداری کے جلوس کسی کے خلاف بغاوت نہیں بلکہ ایک دینی فریضہ ہے اور اس کے باوجود امام حسین  کے ماننے والوں اور حسینی جلوسوں کے خلاف حکومت کا معاندا نہ اور تعصب پر منبی رویہ صرف اور صرف مداخلت فی الدین ہے ۔

اور اتحاد المسلمین واضح کرنا چاہتی ہے کہ عزاداری کے جلوس بہر حال اور ہر قیمت پر روایتی راستوں سے ہی نکالے جائیں گے اور حکومت کو چاہے کہ وہ ہمارے مذہبی جذبات سے کھلواڑ کرنے کا راستہ ترک کرے اور اس مسلمان اکثریتی ریاست میں خود مسلمانوں کے مذہبی جلوسوں کے تقدس کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے ان پر سے فوری طور پابندی ہٹا لیں ورنہ نتائج کی ذمہ داری خود حکومت پر عائد ہوگی