عراقی مجاہدین نے ایک اور امریکی ہیلی کاپٹر مار گرایا، خود کش کار بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں 2 امریکی فوجیوں سمیت 70 افراد ہلاک، متعدد زخمی،امریکی و عراقی فوج کا آپریشن کے دوران 140 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کرنے اور اسلحے کے 14 ذخیرے برآمد کرنے کا دعویٰ، بغداد کے نواحی علاقوں سے 51 لاشیں برآمد،ایران عراق میں دہشت گردوں کو بم فراہم کر رہا ہے،امریکہ ۔اپ ڈیٹ

اتوار 11 فروری 2007 22:38

عراقی مجاہدین نے ایک اور امریکی ہیلی کاپٹر مار گرایا، خود کش کار بم ..
بغداد+ تاجی+تکریت (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11فروری۔2007ء) عراق میں مجاہدین نے میزائل حملے کے دوران ایک اور امریکی فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا جس کے نتیجے میں دو امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، جبکہ تکریت اور الاوار کے پولیس ہیڈ کوارٹر پر خود کش کار حملوں و تشدد کے واقعات میں دو امریکی فوجیوں اور 35 عراقی سیکورٹی اہلکاروں سمیت 70 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہو گئے، جبکہ دو پولیس ہیڈ کوارٹرز سمیت کئی عمارتیں اور گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں، ادھر امر یکی و عراقی فوج نے کریک ڈاؤن کے دوران 140 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار اور اسلحے کے 14 ذخیرے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ ایران عراق میں دہشتگردوں کو حملوں میں استعمال ہونے والے بم فراہم کر رہا ہے جس کے ثبوت ہمارے پاس ہیں، دوسری جانب بغداد کے نواحی علاقوں سے گولیوں سے چھلنی مزید 51 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اتوار کو عراقی مجاہدین نے ایک اور امریکی ہیلی کاپٹر مار گرایا جس میں سوار دو امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔مقامی باشندوں کے مطابق امریکی ہیلی اپاچی ہیلی کاپٹر کو بغداد کے شمالی شہر تاجی کے علاقے تمائما کے قریب میزائل حملے کے ذریعے مار گرایاگیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ کام عراقی مجاہدین کا ہے ۔

جبکہ امریکی فوج کی خاتون ترجمان لیفٹیننٹ کرنل جوسلن ایبر لے کا کہنا ہے کہ انہیں فوری طور پر کسی امریکی ہیلی کاپٹر کی تباہی کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے تاہم اگر اس ہیلی کاپٹر کی تصدیق ہو جاتی ہے تو عراق میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران تباہ کیا جانے والے یہ تیسرا امریکی ہیلی کاپٹر ہو گا۔ دوسری جانب شمالی شہر التکریت میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر خود کش حملے میں 35 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔

پولیس ترجمان کپیٹن عبدالصمد محمد نے بتایا کہ تکریت پولیس اسٹیشن کے اہلکار کام پر آ رہے تھے اور اس وقت وہ بڑی تعداد میں دوکان میں جمع تھے کہ اس دوران ٹرک پر سوار ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک پولیس ہیڈ کوارٹر کی عمارت سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 22 پولیس اہلکاروں سمیت 35 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ جبکہ کئی گاڑیاں اور عمارتیں بھی تباہ ہو گئیں جبکہ پولیس سٹیشن بھی تباہ ہو گیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کے فوری بعد ہی امریکی و عراقی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ ادھر بغداد کے جنوب مغربی علاقے میں پولیس قافلے پر خودکش حملے میں ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔ ادھر المنصور کے علاقے میں ایک کار بم دھماکہ ہوا جس میں دو افراد ہلاک اور 5 زخمی ہو گئے۔ جبکہ بغداد کے جنوب مشرقی علاقے میں مزاحمت کاروں نے فائرنگ کر کے ایک امریکی فوجی کو ہلاک کر دیا۔

جبکہ ادھر موصل میں مسلح افراد نے گھات حملے کے دوران 8 سرحدی محافظوں کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق سنحار کے بھرتی سنٹر میں رجسٹریشن کے بعد ریکروٹس گھر واپس لوٹ رہے تھے کہ اس دوران مسلح افراد نے گھات لگا کر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ دوسری جانب موصل پولیس نے نواحی علاقے سے گولیوں سے چھلنی پانچ لاشیں برآمد کی ہیں جنہیں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا ان میں تین پولیس اہلکاروں کی تھیں۔

ادھر بغداد کے رواد سکوائر میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ۔ جبکہ امریکی فوجی نے دیالہ میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجی کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے اور کہا ہے کہ اس کا تعلق ٹاسک فورس لائٹنگ سے تھا۔ امریکی فوج کے مطابق اہلکار صوبہ دیالہ میں آپریشن کے دوران مزاحمت کاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوا ۔

جبکہ اس ہلاکت کے ساتھ رواں ماہ ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 38 جبکہ مارچ 2003ء سے اب تک 3114 ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ امریکی فوج کے کمانڈر ڈیوڈ ئیڈس نے گزشتہ روز عراق میں امریکی فوج کی کمان سنبھال لی ہے جس کے بعد تشدد کے واقعات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ دوسری جانب امریکی و عراقی فوج کے کریک ڈاؤن میں 140 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کرنے اور اسلحے کے 14 ذخیرے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی فوج کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل جان کمیل نے بتایا کہ امریکی فوج کے تین فروری سے جاری ہونے والے کریک ڈاؤن میں امریکی و عراقی فورسز نے مشتبہ 140 دہشتگردوں کو گرفتار کیا ہے اور اس میں اسلحے کے 14 ذخیرے بھی برآمد کر لئے گئے ہیں۔ فوج کے مطابق وہ ضلع روساف میں کڑی نگرانی کر رہے ہیں۔ دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس نے الزا م عائد کیا ہے کہ ایران عراق میں بموں کے حصے بھیج رہا ہے ۔

ایک سینئر امریکی انٹیلی جنس آفسر نے کہا کہ ایران میں اعلیٰ ٹیکنالوجی وایل روڈ سائیڈ بم تیار کئے جاتے ہیں اور انہیں عراق بھیجا جاتا ہے جس کے تمام ذمہ دار اعلیٰ ایرانی حکام ہیں۔ صحافیوں کو بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ جون 2004ء سے اب تک ان بموں کے باعث 170 امریکی ہلاک اور 6 سو سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ یہ بم ینگ تباہ کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

جبکہ امریکی فوج نے6 ایرانیوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انٹیلی جنس افسران نے ایرانی بموں کے نمونے بھی دکھائے۔ دوسری جانب پولیس نے بغداد اور نواحی علاقوں سے مزید 50 افراد کی نعشیں برآمد کی ہیں جن کے جسموں پر تشدد کے نشانات تھے اور ان کے سروں پر گولیاں لگی ہوئی تھیں اور ہاتھ پاؤں رسیوں سے بندھے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق الرماد کے علاقے میں پولیس سٹیشن پر بم حملے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ پولیس اسٹیشن تباہ ہو گیا۔