یورپ میں10سال کے دوران ایک لاکھ سے زائد شہریوں کا قبول اسلام،50 سالوں میں یہ علاقہ یورو عربیہ بن جائیگا،اسرائیلی پروفیسر کا انکشاف

پیر 12 فروری 2007 00:07

یورپ میں10سال کے دوران ایک لاکھ سے زائد شہریوں کا قبول اسلام،50 سالوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12فروری۔2007ء) اسرائیلی یونیورسٹی ہیبر کے پروفیسر رافل اسرائیل نے اپنی تصنیف ًیورپ پر تیسرا اسلامی حملہ ً میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دس سالوں میں فرانس اور برطانیہ کے ایک لاکھ سے زائد شہریوں نے اسلام قبول کیا ہے جس سے یورپ کا نقشہ تیزی سے بدل رہا ہے اگر یہی رفتار جاری رہی تو 25 سال میں یورپی مسلمانوں کی تعداد 6 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی ۔

اور پچاس سالوں یہ علاقہ یورو عربیہ بن جائے گا ۔ پروفیسر کے مطابق اس وقت یورپ میں 3 کروڑ سے زائد مسلمان رہائش پذیر ہیں ۔مسلمانوں کی شرح افزائش بھی زیادہ ہے ۔اسی صورت حال کے پیش نظر فرانس یا ہالینڈ کا کوئی شہری مسلم اقلیت کی تائید کے بغیر پارلیمنٹ کا رممبر نہیں بن سگے گا ۔تاریخ اسلام کے اس پروفیسر نے مزید لکھا کہ یورپ کا نقشہ تیزی سے بدل رہا ہے پچاس سالوں میں یہ یورو عربیہ بن جائے گا ۔

(جاری ہے)

اب بھی موجودہ یورپ میں 3 کروڑ کے لگ بھگ مسلمان بستے ہیں اور آنے والے 25 سالوں میں ان کی تعداد درگنا ہونے کا امکان ہے ایک نسل کی مدت میں یورپ کا نقشہ ہی بدل جائے گا ۔مسلمانوں کی بڑھتی ہوئی آبادی یورپ کے لیے تشویش ناک ہے ۔یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین میں ترکی کے داخلہ کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔کیانکہ ترکی کی شمولیت سے براعظم کی مجموعی آبادی 450 ملین سے تجاوز کر جائے گی ۔اور کوئی ممبر پارلیمنٹ مسلمان کمیونٹی کی تائید کے بغیر نہ بن سکے گا ۔

متعلقہ عنوان :