ایران عراقی مزاحمت کاروں کو خطرناک بم فراہم کررہا ہے،امریکی دفاعی حکام،عراقی معاملات کی خرابی کا ذمہ دار ایران نہیں،بش انتظامیہ پہلے بھی جھوٹے ثبوت پیش کرنے کی کوشش کرچکی ہے ڈیموکریٹ سیاستدان

پیر 12 فروری 2007 00:08

ایران عراقی مزاحمت کاروں کو خطرناک بم فراہم کررہا ہے،امریکی دفاعی ..
بغداد/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12فروری۔2007ء) امریکہ نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ ایران عراقی مزاحمت کاروں کو جدید ترین دھماکہ خیز مواد فراہم کررہا ہے جبکہ سینئر ڈیموکریٹ سیاستدانوں نے ان الزامات کی تردید کی کہ معاملات کی خرابی کا ذمہ دار ایران ہے بش انتظامیہ پہلے بھی ایسے جھوٹے ثبوت پیش کرنے کی کوشش کرچکی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سینئر امریکی دفاعی اہلکاروں نے بغداد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایران کی طرف سے فراہم کردہ بموں،کو مہلک ترین اثرات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جس سے جون2004ء سے لیکر اب تک 170 امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

اس حوالے سے ڈیموکریٹ سینیٹر کرس ڈاڈ نے کہا کہ بش انتظامیہ پہلے بھی جھوٹے ثبوت پیش کرنے کی کوشش کر چکی ہے اور وہ اس دعوے کے حوالے سے مشکوک ہیں۔

(جاری ہے)

ایک اور ڈیموکریٹ سینیٹر اور سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے رکن ران وائڈن کے مطابق بش انتطامیہ اس وقت ایران کے حوالے سے اسی قسم کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے جیسا کہ اس نے عراق پر چڑھائی سے قبل پیٹا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق یہ ہتھیار جنہیں ’دھماکہ خیز پروجیکٹائلز،کہا جا رہا ہے ایک ابرام ٹینک کو تباہ کر سکتے ہیں۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یہ بم ایران سے عراق سمگل کیے گئے ہیں لیکن ان دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی۔امریکی اہلکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان ہتھیاروں نے دو ہزار چار جون سے اب تک 620 امریکی فوجیوں کو زخمی کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :