اے پی سی کی میزبانی مسلم لیگ ( ن) ہی کرے گی ،پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کردیئے،بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کی لندن میں ملاقات کا امکان ہے ،کانفرنس کی تاریخ کا اعلان پیر تک کردیا جائیگا ،راجہ ظفر الحق کی امین فہیم سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 16 فروری 2007 18:19

اے پی سی کی میزبانی مسلم لیگ ( ن) ہی کرے گی ،پیپلز پارٹی کے تحفظات دور ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16فروری۔2007ء ) مسلم لیگ ( ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی طرف سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کی میزبانی ہماری جماعت ہی کرے گی ، اے پی سی کی حتمی تاریخ کا اعلان پیر تک کردیا جائیگاجبکہ پیپلز پارٹی نے کانفرنس میں شمولیت کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے اور یقین دہانی کرائی ہے کہ محترمہ بینظیر بھٹو بھی اس کانفرنس میں شریک ہوں گی اگر بے نظیر لندن میں ہوئیں تو دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات رواں ماہ ہوگی ۔

مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفر الحق سے جمعہ کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین مخدو م امین فہیم نے موتمر عالم اسلامی کے دفتر میں ملاقات کی ۔ملاقات میں اے پی سی کے حوالے سے جو کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اس کے اعلامیے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں مسلم لیگ (ن ) کی طرف سے اقبال ظفر جھگڑا،احسن اقبال جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے راجہ پرویز اشرف اور رضا ربانی بھی شامل تھے ۔

بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اے پی سی کے نکات کے حوالے سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے تحفظات کو دور کردیاگیا ہے جبکہ مخدوم امین فہیم نے آل پارٹیز کانفرنس میں بے نظیر بھٹو کی شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ راجہ ظفر الحق نے کہا کہ اگر بے نظیر بھٹو اجلاس سے قبل لندن میں ہوں گی تو رواں ماہ میں ہی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات متوقع ہے جس میں اے پی سی کے حوالے سے بات چیت کی جائے گی ۔

انہوں نے کہاکہ اے پی سی کی تاریخ کا اعلان پیر کو کردیا جائیگا ۔ راجہ پرویز اشرف نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام معاملات پر دونوں جماعتوں میں اتفاق رائے ہوگیا ہے جبکہ تاریخ کا اعلان بھی ایک دو روز میں کردیا جائیگا۔ مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری اطلاعات احسن اقبال نے خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں ہونے والے حالیہ ضمنی انتخابات میں دھاندلی نے واضح طور پور ثابت کردیا ہے کہ اگر تمام جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد نہ ہوئیں تو کسی جماعت کو کچھ نہیں ملے گا اور اس کے لئے ایک ہی راستہ ہے کہ 1973ء کے آئین کی بحالی،صاف شفاف انتخابات،آزاد الیکشن کمیشن،ملکی سیاست میں فوجی آمریت کا خاتمہ اور بیرون ملک لیڈروں کی وطن واپسی پر تمام جماعتوں کا اتفاق ہو۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اے پی سی میں شمولیت کریگی اور ان کے تمام تحفظات کو دور کردیاگیا ہے