عراق ،بم دھماکوں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں دو امریکی فوجیوں سمیت 88افراد ہلاک، متعدد زخمی

اتوار 18 فروری 2007 21:28

عراق ،بم دھماکوں فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں دو امریکی فوجیوں سمیت ..
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18فروری۔2007ء) عراق میں بم دھماکوں فائرنگ اور تشدد کے دیگر واقعات میں دو امریکی فوجیوں سمیت 88افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے جبکہ عراقی حکام نے ایران کے ساتھ کراسنگ پوائنٹ دوبارہ کھول دیئے ہیں اس دوران دارلحکومت بغداد میں 400کے قریب خاندان واپس گھروں کو لوٹ آئے ہیں ۔ اتوار کو عراقی دارلحکومت بغداد کے مشرقی علاقے میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 56افراد ہلاک اور 128زخمی ہوگئے ۔

پولیس کے مطابق بغداد کے ضلع جدیدہ میں مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر تین بجے کے قریب اوپن ایئر مارکیٹ میں یکے بعد دیگرے دو دھما کے ہوئے جن میں 56افراد ہلاک اور 128زخمی ہوگئے ۔دھماکوں سے لکڑی کے بنے ہوئے دکانوں کے ڈھانچے اور سٹال تباہ ہوگئے جبکہ دکانوں میں موجود سامان اور خون ہر طرف بکھر گیا ۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کے مطابق یہ دھماکے ایک سینما کے قریب ہوئے ۔

عراقی اور امریکی فورسز نے 15مزاحمت کاروں کو ہلاک کرنے کا بھی دعوی کیا ہے فوجی حکام کے مطابق یہ ہلاکتیں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بغداد کے علاقے میں ہوئیں ۔واضح رہے کہ چودہ فروری سے نافذ ہونے والے امریکی حمایت یافتہ سیکورٹی منصوبے فرض القانون کے بعد سے عراق کے مختلف علاقوں سے سیکورٹی فورسز کی طرف سے چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔

بتایا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران دو عراقی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ۔ صدر سٹی میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور دس زخمی ہوگئے اس دوران امریکی فوج نے اپنے دو فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے ۔اتوار کو امریکی فوج کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ایک فوجی اس وقت بغداد کے علاقے میں ہلاک ہوگیا جب نامعلوم افراد نے اس کی گاڑی پر گرنیڈ سے حملہ کیا دوسرا فوجی بغداد کے شمالی علاقہ میں گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوا دونوں فوجی کثیر ملکی ڈویژن میں تعینات تھے اور ان کی ہلاکتیں ایک روز قبل ہوئیں ۔

ادھر عراق نے ایرانی سرحد پر کراسنگ پوائنٹس تین دن کی بندش کے بعد دوبارہ کھول دیئے ہیں ، یہ بات عراقی فوج کے بریگیڈئر جنرل زاہدی کریم المالکی نے بتائی ، انہوں نے بتایا کہ بغداد میں سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کے دوران ایران اور شام کے ساتھ سرحدوں پر کراسنگ پوائنٹس تین روز پہلے بند کر دیئے گئے تھے تاہم اتوار کو ایرانی سرحد کے کراسنگ پوائنٹ کھول دیئے گئے ہیں ۔

عراقی پولیس نے موصل میں ایک جنگجو لیڈر کی گرفتاری کا دعوی کیا ہے ، بصرہ کے علاقے میں برطانوی افواج اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کے دوران 3افراد ہلاک ہوگئے برطانوی فوج نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی عراقی پولیس کی مدد کیلئے ایک آپریشن میں شریک تھے کہ ان پر حملہ کیا گیا جوابی کارروائی کے دوران 3افراد ہلاک ہوگئے ۔سماوا کے علاقے میں پولیس کمانڈر کرنل علی متشرایک دھماکے کے دوران بال بال بچ گئے جب ان کی گاڑی کے گزرنے کے دوران سڑک کے کنارے نصب بم پھٹ گیا ، دھماکے سے ان کے 4محافظ زخمی ہوگئے ۔

پولیس نے بغداد کے مختلف علاقوں سے پانچ لاشیں برآمد کی ہیں جنہیں فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا تھا موصل میں بھی پولیس اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں جن میں ایک پولیس کرنل زخمی ہوگیا ۔پولیس کے مطابق بلاد کے علاقے سے بھی 3لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔کرکوک سے پچاس میل جنوب میں واقع سلیمان پاک کے علاقے سے دو افراد کی لاشیں ملی ہیں پولیس کے مطابق دونوں لاشوں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں ،ادھر سویرا میں پولیس نے دریا سے ایک شخص کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد کی ہے ، اس دوران عراقی حکام نے بتایا ہے کہ بغداد کے مختلف علاقوں سے بے گھر ہونے والے 327خاندان اپنے گھروں کو لوٹ آئے ہیں ، عراقی فوج کے بریگیڈئر قاسم موسوی کے مطابق ان خاندانوں کی واپسی سیکورٹی فورسز کی طرف سے بدھ سے جاری آپریشن کے بعد ہوئی ہے ۔

عراقی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں سے 38مزاحمت کاروں کو حراست میں لیا گیا ہے