ایران کیخلاف جنگ کا آپشن موجود ہے ۔ ڈک چینی۔۔تہران کے ایٹمی بحران کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں‘ تاہم ناکامی پر دیگر طریقوں پر بھی غور کیاجا سکتا ہے۔عراق سے امریکی افواج کا اچانک انخلاء ایران کو عراقی معاملات میں مداخلت کا موقع فراہم کریگا ۔ آسٹریلوی وزیر اعظم مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 24 فروری 2007 14:37

ایران کیخلاف جنگ کا آپشن موجود ہے ۔ ڈک چینی۔۔تہران کے ایٹمی بحران کو ..
سڈنی ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین24فروری2007 ) امریکی نائب صدر ڈک چینی نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن ایران ایٹمی بحران کو سفارتکاری کے ذریعے حل کرنے کی حمایت میں ہے تاہم اگر تہران ایٹمی پروگرام کی بندش پر آمادہ نہ ہوا تو جنگ سمیت تمام آپشن موجود ہیں۔ آسٹریلوی وزیر اعظم جان ہاورڈ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب صدر ڈک چینی نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ ایران ایٹمی بحران سفارتکاری کے ذریعے حل ہو۔

تاہم اگر تہران ایٹمی پروگرام کی بندش پر آمادہ اور ہتھیاروں کی تیاری سے باز نہ آیا تو ان کے ساتھ جنگ سمیت تمام آپشنز موجود ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایران جیسے ملک ک اایٹمی طاقت بننا بڑی غلطی ہو گی۔ یورپی یونین اور دیگر اتحادی ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں او رکوشش ہے کہ اقوام متحدہ کے ذریعے ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس مقصد کیلئے پالیسیاں بھی بنائی جا رہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو یورنیم کی افزودگی بند کئے جانے کی دی جانے والی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد امریکی حکومت دیگر طریقوں سے بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحادی ممالک کو چاہیے کہ وہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے کی کوششوں میں امریکہ کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کا جارحانہ انداز او رجوہری بحران کے حل سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کو نظر انداز کرنے سے عالمی برادری پر واضح ہو گیا ہے کہ ایران کبھی ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کی خواہش سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔

اس موقع پر آسٹریلوی وزیر اعظم جان ہاورڈ نے بھی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران ایٹمی بحرانکے حل کیلئے امریی کوششوں کا ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی او رکہا کہ عراق سے امریکی افواج کی فوری انخلاء ایران کے لئے عراقی معاملات میں مداخلت کا موقع فراہم کریگا۔

متعلقہ عنوان :