ایران پر امریکی حملے کی تیاریاں مکمل ‘ اہداف کی نشاندہی کیلئے متعدد جاسوس ایران داخل

خصوصی منصوبہ بندی کے گروپ کو 24گھنٹے کے اندر اندر حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی‘ منصوبے پر امریکی فوج اور بش انتظامیہ میں اختلافات‘ عملدرآمد کی صورت میں 5جرنیل مستعفی ہو جائیں گے ۔امریکی اور برطانوی اخبارات کی رپورٹ

اتوار 25 فروری 2007 12:38

ایران پر امریکی حملے کی تیاریاں مکمل ‘ اہداف کی نشاندہی کیلئے متعدد ..
نیو یارک + لندن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25فروری2007 ) امریکہ نے ایران پر حملے کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور خصوصی منصوبہ بندی کے گروپ کو 24 گھنٹے کے اندر اندر بمباری کیلئے حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ‘ منصوبے پر صدر بش کی اجازت سے عملدرآمد کیا جائے گا‘ اہداف کی نشاندہی کیلئے متعدد جاسوس عراقی سرحد پار کر کے ایران داخل ہو گئے‘ ادہر امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق ایران پر حملے کے معاملے پر امریکی فوج اور بش انتظامیہ میں اختلافات پیدا ہو گئے ہیں اور منصوبے پر عملدرآمد کی صورت میں 5فوجی جرنیل مستعفی ہو جائیں گے۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اخبار نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں سابق امریکی انٹیلی جنس حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے دفترمیں خصوصی منصوبہ بندی گروپ بنایا گیا ہے جس کو 24 گھنٹے کے اندر اندر بمباری کیلئے جامع حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فوج اور خصوصی ٹیموں نے عراقی سرحد پار کر کے ایران میں اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

خصوصی ٹیمیں بمباری کیلئے اہداف کی نشاندہی کریں گی۔ رپورٹ کے مطابق ایران پر حملے کی منصوبہ بندی گزشتہ برس شروع ہوئی تھی اور اس کا موجودہ صورت حال سے تعلق نہیں جب ایران نے یورینیم کی افزودگی روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی ڈیڈ لائن کو مسترد کر دیا تھا اور جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ رپورٹ میں ایران میں سرگرم اسرائیلی ایجنٹوں کے حوالے سے بھی بتایا گیا ہے کہ ایران نے تین مرحلوں کے ٹھوس ایندھن والا بین البراعظمی میزائل تیار کر لیا ہے جو وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

میزائل یورپ تک مار کر سکتا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق بش انتظامیہ حملے کی صورت میں ایران کی جانب سے مزاحمت اور اس سے نمٹنے کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایران پر حملے کی منصوب بندی اس وقت شروع ہوئی جب انٹیلی جنس نے عراقی صورت حال کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ایرانی مداخلت کے خاتمے تک عراق میں حالات معمول پر نہیں لائے جا سکتے۔

ادہر برطانوی خبر رساں ادارے نے اعلیٰ امریکی اور دفاعی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران پر حملے کے معاملے پر امریکی فوج اور بش انتظامیہ میں بھی شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں اور منصوبے پر عملدرآمد کی صورت میں 5 اہم فوجی جرنیل اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق ایران پر حملے کے مخالف جرنیل کا کہنا ہے کہ عراق جنگ کی موجودگی میں ایران پر حملے سے امریکہ کو نقصان ہو گا اور امریکہ کو مشرق وسطیٰ میں بیک وقت 2 محاذوں پر لڑنا ناممکن ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی نائب صدر نے دورہ آسٹریلیا کے موقع پر واضح طور پر کہا تھا کہ ایران پر حملے کا آپشن موجود ہے