پاکستان دنیا کے زیادہ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوناچاہتا ہے،معاشی ترقی کے لائحہ عمل کا بنیادی عنصر مسابقت ہے ،وزیراعظم شوکت عزیز، پہلی مسابقتی رپورٹ پاکستان کو ایک مضبوط معیشت بنانے کے مشترکہ مقصد کی جانب ایک اہم قدم ہے،رپورٹ کے اجراء کے موقع پر خطاب

پیر 12 مارچ 2007 15:17

پاکستان دنیا کے زیادہ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوناچاہتا ہے،معاشی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12مارچ۔2007ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے زیادہ ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوناچاہتا ہے ملک کی معاشی ترقی کے لائحہ عمل کا بنیادی عنصر مسابقت ہے پاکستان کی پہلی مسابقتی رپورٹ پاکستان کو ایک مضبوط معیشت بنانے کے مشترکہ مقصد کے لیے قوم کی توانائیوں پر توجہ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے یہ بات انہوں نے پیر کو پاکستان کی پہلی مسابقتی رپورٹ کا اجراء کر تے ہوئے کہی ۔

یہ رپورٹ پاکستان کی وزارت خزانہ اور امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی(یوایس ایڈ) کے مشترکہ ادارے مسابقتی سپورٹ فنڈ(سی ایس ایف) نے تیار کی ہے ۔ورلڈ اکنامک فورم نے حالیہ مسابقتی رپورٹ میں پاکستان کی معاشی کامیابیوں کوتسلیم کیا ہے گلوبل کمپیٹیٹونیس رپورٹ2006-07 کے بزنس مسابقتی انڈیکس میں پاکستان 66 ویں نمبر پر ہے جو مارکیٹ کی بہتری کو ظاہر کرتا ہے اور عالمی مسابقتی انڈیکس میں125 ممالک میں91ویں نمبرپر ہے جس میں کارکردگی،صحت اور تعلیم شامل ہیں پاکستان نے نہ صرف بزنس مسابقتی انڈیکس میں بہتر مقام حاصل کیابلکہ اسے عالمی مسابقتی انڈیکس میں125 اقوام میں کئی مقامات پر اس کے رتبے میں اضافہ بھی حاصل ہوا ہے وزیراعظم شوکت عزیز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پہلی رپورٹ پاکستان کو ایک مضبوط معیشت بنانے کے مشترکہ مقصد کے لیے قوم کی توانائیوں پر توجہ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے یہ رپورٹ ملک کے لیے ایک تاریخی خدمت ہے جو بین الاقوامی برادری کے لیے ایک اعلان ہے پاکستان دنیا میں انتہائی مقابلے اور زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک بننا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی اضافے کے لائحہ عمل کا بنیادی عنصر مسابقت ہے وزیراعظم نے کہا کہ مسابقت معاشتی ترقی کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جس سے روز گار کے زیادہ مواقع اورغربت میں کمی ممکن ہوتی ہے انہوں نے کہا کہ عالمی مسابقتی انڈیکس میں پاکستان کی رینکنگ کومزید بہتربنانے کے لیے حکومت کے تمام اداروں اور نجی شعبہ کوشامل کرنا ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ کمپیٹیٹونیس سپورٹ فنڈ(سی ایس ایف)ورلڈ اکنامک فورم،امریکی کمپیٹیٹونیس کونسل اور یورپین یونین کے لزبن ایجنڈا کے ساتھ مل کر کام کرے گی انہوں نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ ڈیووس میں انہوں نے کمپیٹیٹونیس کی بہتری کے طریقوں کے بارے میں عالمی رہنماؤں بشمول کلاؤس شواب چیئرمین ورلڈ اکنامک فورم اور ہارورڈبزنس سکول کے پروفیسر مائیکل پورٹر کے ساتھ انتہائی بامقصد اورمفید مذاکرات کیے۔

(جاری ہے)

کمپیٹیٹونیس کے بارے میں ہارورڈ کے ماہر اور بزنس کمپیٹیٹونیس انڈیکس کے خالق پروفیسر مائیکل پورٹر نے اس موقع پرملک کی کامیابیوں پر تبصرہ کرتے ہوئے بصری پیغام میں کہا کہ بزنس کمپیٹیٹونیس انڈیکس میں بعض اہم اشاریوں میں پاکستان کی کارکردگی متاثر کن ہے جومستقبل کی معاشی ترقی کے لیے نیک فعال ہے میں حالیہ برسوں میں پاکستان کی معیشت کی ترقی کے لیے وزیراعظم اور ان کی ٹیم کی انتھک محنت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان کی غریبوں کے حق میں معاشرتی ترقی کوششیں دنیا بھر کی بڑھتی ہوئی معیشتوں کے لیے ایک مثال ہیں ورلڈ اکنامک فورم کے بانی اورچیئرمین ڈاکٹر کلاؤس شواب نے بھی ڈیوس سے اپنے بصری پیغام میں کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم ایک عرصے سے تواتر کے ساتھ گلوبل کمپیٹیٹونیس رپورٹ شائع کررہی ہے جو بیشتر ممالک میں کمپیٹیٹونیس کے احیاء کے لیے معیار کی حیثیت اختیار کرچکی ہے ورلڈ اکنامک فورم نے کچھ برسوں سے پاکستان کو اپنی مسابقتی رپورٹ میں شامل کیا ہے اس مرتبہ حکومت پاکستان نے سرحدوں پر کشیدگی،قدرتی آفات اورتوانائی کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود معیشت میں اضافے اورغربت میں کمی کے حوالے سے متاثر کن کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

تاہم جنوری2007 تک ملک میں پاکستان کی کمپیٹیٹونیس کا گہرامطالعہ نہیں کیا گیا تھا پاکستان رپورٹ میں اب پاکستان کی اپنی کمپیٹیٹونیس ہے جو ملک کی ترقی کے لیے اہداف کے حصول کی حد کی مقرر کرسکتی ہے اس کے نتائج سرکاری اداروں کی انتظامیہ کوبہتر بنانے کے لیے حکومتی اقدامات کی توثیق کرتے ہیں حکومت کی حالیہ اصلاحات کے نتیجے میں بہت نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں شرح منافع،مالیاتی شعبے کی کارکردگی اوربہتری کی نشاندہی کرتی ہے حکومتی اہلکاروں پر عوام کا اعتماد اور ان کی استعداد کار میں بہتری ایک اہم اشاریہ ہے ۔

وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ سی ایس ایف پاکستان کو علاقائی اورعالمی سطح پر زیادہ مقابلے کے لیے تیار کرنے کے لیے عملی اقدامات کے لیے کوشاں ہے جس کے نتیجے میں زیادہ پیداوار،مزید نئی حکمت عملی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے عالمی اقدار سے مربوط معیشت حاصل ہوگئی،پاکستان یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جوناتھن لینن نے پاکستان میں معیشت کے اضافے اور مسابقت کے لیے یو ایس ایڈ کی طویل المدتی امداد کی نشاندہی کی۔

سی ایس ایف کے چیف ایگزیکٹو آفیسر آرتھر بے بان نے اس موقع پر پاکستان اوردیگر ممالک کے حوالے سے ورلڈ اکنامک فورم کی گلوبل کمپیٹیٹونیس رپورٹ کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے صوبائی اور مقامی رہنماؤں میں مسابقت کے حوالے سے باہم گفتگو کی اہمیت پر زور دیا سی ایس ایف ہرخطے کے مقابلے کے مقامی سطح کے مسائل کے حل کے لیے براہ راست کام کررہا ہے انہوں نے کہا کہ مقابلے کی تیاری کا چیلنج حکومت کی معاشی ٹیم سے تنہا ممکن نہیں اور اس کے لیے نجی شعبہ،ماہرین،علاقائی اور مقامی رہنماؤں کی اشد ضرورت ہے ۔

بے بان نے سی ایس ایف کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس تبدیلی اور نجی شعبہ کو متحرک کرنے میں حکومت پاکستان محرک کا کردار ادا کررہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے مقابلے کی فضاء کو مزید بہتر بنانے کے لیے نجی شعبہ کو قلیل المدتی اور طویل المدتی منصوبوں کو وضع کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے سرکاری اور غیر سرکاری اداروں پر زوردیا کہ وہ اپنے حسابات کو حتمی شکل دیکر تفصیلات بین الاقوامی ذرائع کوفراہم کریں یہ رپورٹ مستقبل کی تبدیلیوں کوجانچنے کے لیے ایک اہم پیمانہ ثابت ہوگی اس تقریب میں وفاقی کابینہ کے ارکان،اہم کاروباری شخصیات،قانون دانوں،سینئر سرکاری افسران اورتعلیمی وتحقیقی اداروں کے ماہرین نے شرکت کی تقریب میں قومی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی کثیر تعدادبھی موجودتھی۔