پاکستان افغانستان میں دراندازی روکنے کیلئے اقدامات کرے ۔اقوام متحدہ۔۔خودکش حملہ آوروں اور طالبان کی افغانستان آمد کا سلسلہ جاری ہے‘ زیادہ تر حملوں کیلئے باہر سے امداد مل رہی ہے ۔بان کی مون۔۔افغانستان میں دراندازی روکنے کی تمام تر ذمہ داری پاکستان پر عائد نہیں ہوتی

بدھ 21 مارچ 2007 11:48

پاکستان افغانستان میں دراندازی روکنے کیلئے اقدامات کرے ۔اقوام متحدہ۔۔خودکش ..
اقوام متحدہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21 مارچ 2007) امریکی انٹیلی جنس اور افغان حکومت کے بعد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے بھی الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان سے طالبان اور خودکش بمباروں کی افغانستان آمد کا سلسلہ جاری ہے وار حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ دراندازی کو روکنے کے لئے اقدامات کرے‘ افغانستان میں زیادہ تر حملوں کیلئے باہر سے امداد مل رہی ہے اور تربیتی کیمپ افغانستان سے باہر واقع ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز افغانستان کی رپورٹ پر بان کی مون نے کہا کہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے خود کش حملے ،مقامی شورش اور بین الاقوامی دہشت گردی میں تعلق کو ظاہر کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ہونے والے متعدد حملوں کے لیے مالی مدد باہر سے فراہم کی جارہی ہے اور تربیتی کیمپ افغانستان سے باہر واقع ہیں۔

(جاری ہے)

بان کی مون نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی پر قابو پانے کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

پاکستان نے اس ضمن میں کچھ اقدامات کئے ہیں تاہم ابھی مزید اقدامات درکار ہیں۔ ادھر سلامتی کونسل میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے بتایا کہ دراندازی روکنے کی تمام تر ذمہ داری پاکستان پر عائد نہیں ہوتی۔افغانستان میں جاری بدامنی اور اس کے لیے وسائل دونوں افغانستان میں ہی موجود ہیں ۔