جامعہ حفصہ، فریدیہ میں خودکش حملوں کی تربیت دی جاتی ہے، ایم کیو ایم،جامعات میں بھاری اسلحہ، راکٹ لانچر موجود ہیں، ایک ایک کینال کے مدرسے کو 13 کینال تک بڑھا دیا گیا، تحقیقاتی رپورٹ

اتوار 22 اپریل 2007 18:05

جامعہ حفصہ، فریدیہ میں خودکش حملوں کی تربیت دی جاتی ہے، ایم کیو ایم،جامعات ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اپریل۔2007ء) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے کہا ہے کہ جامعہ حفصہ اور جامعہ فریدیہ میں بھاری اسلحہ، راکٹ لانچر موجود ہیں، جامعہ فریدیہ میں 4 سے 5 ہزار نوجوان مقیم ہیں جہاں ان کو فدائی حملوں کی تربیت دی جاتی ہے، لال مسجد قبضے کی زمین پر قائم کی گئی ہے، مولانا عبدالعزیز اور عبدالرشید اعلیٰ سرکاری عہدوں پر فائز تھے لیکن بعدازاں ان کو برطرف کر دیا گیا، ایک کینال کے مدرسے کو 13 کینال تک بڑھا دیا گیا، لال مسجد، جامعہ حفصہ اور جامعہ فریدیہ کے حوالے سے ایم کیو ایم نے ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی ہے اور کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں نے جان پر کھیل کر اس رپورٹ کو مکمل کیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے لال مسجدقبضے کی زمین پرقائم کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالعزیز اور مولانا عبدالرشید اعلیٰ سرکاری عہدے پر فائز تھے لیکن انہیں ناجائز اسلحہ رکھنے اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا۔متحدہ قومی موومنٹ کی تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے جاری کی جانے والی رپوٹ کے مطابق لال مسجد برسوں قبل علاقے کے مکینوں کی نماز کے لیے سی ڈی اے کی زمین پر ان کی اجازت سے تعمیر کی گئی تھی،چند برس پہلے مسجد پر مولانا عبداللہ مرحوم کے صاحبزادوں مولانا عبدالعزیز اور مولانا غازی عبدالرشید نے اسلحہ کے زور پر اسے ناجائز ملکیت میں لے لیا۔

رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل ضیا الحق نے افغان جنگ کے بعد دینی تعلیم کی غرض سے مولانا عبداللہ مرحوم کو طلبہ اور طالبات کے لیے سی ڈی اے کی زمین سے ایک ایک کینال یعنی 500مربع گز زمین دی تھی جس پر مولانا عبدالعزیز اور مولانا عبدالرشید نے اسے ایک بستی کی شکل دے کر اس کا رقبہ 500مربع گز سے بڑھا کر ساڑھے چھ ہزار گز یعنی 13کینال تک بڑھا دیا گیا جس کی مالیت 15کروڑ روپے ہے۔

ایم کیو ایم کی تحقیقاتی ٹیم کے مطابق سی ڈی اے نے ناجائز قبضے کے خاتمے کے لیے جامعہ حفصہ اور مدرسہ فریدیہ کو 19نوٹس جاری کیے لیکن اس کے باوجود مولانا عبدالعزیز اور مولانا عبدالرشید نے ریاست کے اندر ریاست قائم کی۔ جامعہ حفصہ کی طالبات کو حکم ہے کہ وہ بغیر برقعہ سفر کرنے والی خواتین اور طالبات کو جہاں دیکھیں ڈنڈے مارمار کر جامعہ حفصہ میں بنائے گئے معافی خانے میں لے جائیں اور تب تک ان پر تشدد کیا جائے جب تک وہ آئندہ برقع پہننے کا عہد نہ کر لیں۔

رپورٹ کے مطابق جن لوگوں کو پکڑ کر یہ لوگ لاتے ہیں انہیں مارتے اور ان سے یہ کہتے ہیں کہ ابھی ہم 7ہزار ہیں جب 70ہزار ہو جائیں گے تو صدر پرویز مشرف کو برطرف کر کے پورے ملک پر قبضہ کر کے اپنی شریعت نافذ کر دیں گے۔متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے جاری کیے جانے والے ہینڈ آوٴٹ کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کے اراکین نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر تحقیقاتی کی ہیں۔

جامعہ حفصہ ایک بستی ہے جہاں مدرسے کے علاوہ علیحدہ علیحدہ رہنے کے لیے گھر بھی ہیں،مدرسے کے ایک ایک کمرے میں دس سے پندرہ خواتین رہتی ہیں۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جامعہ حفصہ میں رہنے والی بہت سی خواتین باہر آنا چاہتی ہیں لیکن ایسا کرنے پر ان کے خاندانوں کی جانوں کو خطرہ ہے جس کے باعث وہ وہاں رہنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں جامعہ فریدیہ میں مقیم طالب علموں کو دی جانے والی تربیت اور ان کے پس منظر سے متعلق کہا گیا ہے کہ وہاں افغان جہاد میں شریک افراد کی بڑی تعداد کے علاوہ بے روزگار افراد بھی بہت بڑی تعداد میں ہے جو کھانے پینے کی سہولتوں کے ساتھ ماہانہ مشاہرہ کی غرض سے یہاں آتے ہیں اور انہیں فدائی حملوں کی تربیت دینے کے ساتھ ساتھ یہاں ان کی برین واشنگ بھی کی جاتی ہے، ان مردوں کی تعداد بظاہر 4سے 5ہزار لگتی ہے۔

ایم کیو ایم تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق جامعہ حفصہ اور جامعہ فریدیہ میں کلاشنکوفس،اے کے 47 سمیت جدید ترین اسلحہ بشمول راکٹ لانچرز بھی موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :