عراق، کار بم حملے، بم دھماکوں و اتحادی طیاروں کی بمباری، 3 امریکی فوجیوں، عراقی کرنل و 2 پولیس اہلکاروں سمیت 75 ہلاک، 119 زخمی۔بغداد و نواحی علاقوں سے 8 افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد۔زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ، متعدد عمارتیں، دکانیں و گاڑیاں تباہ۔امریکی فوج نے اسلحے کا بڑا ذخیرہ برآمد کرنے کا دعویٰ۔القاعدہ عراق میں فتح کے قریب ہے، امریکی فوج کا انخلاء ہمیں اس کا مزید خون بہانے کے مواقع سے محروم کر دے گا، ایمن الظواہری کی نئی ویڈیو ٹیپ جاری

اتوار 6 مئی 2007 15:02

عراق، کار بم حملے، بم دھماکوں و اتحادی طیاروں کی بمباری، 3 امریکی فوجیوں، ..
بغداد، البایہ، بعقوبہ، دوبئی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار06 مئی2007) عراق کے شہر البایہ کی مارکیٹ میں کار بم حملے میں خواتین وبچوں سمیت 35 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے جس دوران البایہ مارکیٹ کی گلیوں میں خون کے تالاب بہہ نکلے دھماکے میں متعدد دکانیں و گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں جبکہ امریکی لڑاکا طیاروں کی بمباری و بم دھماکوں اور تشدد کے دیگر واقعات میں 3 امریکی فوجیوں، عراقی کرنل اور 12 پولیس اہلکاروں سمیت 40 افراد ہلاک اور 39 زخمی ہوگئے جنہیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ بغداد و نواحی علاقوں میں گولیوں سے چھلنی 8 لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جبکہ امریکی فوج نے الصدر سٹی سے اسلحے کا بڑا ذخیرہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے دوسری جانب القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے نائب ایمن الظواہری نے کہا ہے کہ القاعدہ عراق میں فتح کے قریب ہے، امریکی فوج کا انخلاء ہمیں اس کا مزید خون بہانے کے مواقع سے محروم کر دے گا۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اتوار کو بغداد کے مغربی تجارتی شہر البایہ میں ایک مصروف ترین فوڈ مارکیٹ میں ایک زوردار کار بم دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں کم از کم 35 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا اور وہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق واقعہ دوپہر کے وقت پیش آیا جس دوران بڑی تعداد میں لوگ وہاں سے سودا سلف خرید رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں کئی افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے جبکہ کئی نے جائے وقوعہ پر شدید زخمی حالت میں تڑپتے ہوئے جان دے دی۔ عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار وہاں کھڑی کر کے اس کو ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے اڑا دیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوگئے۔ پولیس و عینی شاہدین کے مطابق ہلاک و زخمی ہونے والوں میں خواتین اوربچے بھی شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے سے کئی افراد کے جسموں کے چیتھڑے اڑ گئے اور گلیوں میں خون کے تالاب بہہ نکلے اور مارکیٹ کی گلیاں مکمل خون آلود ہوگئیں اس وقت لوگوں کی چیخ و پکار نے قیامت صغریٰ برپا کر رکھی تھی جبکہ دھماکے سے مارکیٹ میں کئی دکانیں، پارک شدہ گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور وہاں سکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی۔

ادھر امریکی و عراقی فوج نے شیعہ اکثریتی علاقے الصدر میں آپریشن جاری رکھا جس دوران انہوں نے 8 افراد کو ہلاک کر دیا جن کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ مزاحمت کار تھے۔ امریکی فوج کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انہوں نے مزاحمت کاروں کے ان ٹھکانوں پر بمباری کی جس میں اسلحہ رکھا گیا تھا اس دوران مزاحمت کاروں کی جانب سے ان پر رائفلوں، راکٹوں اورمارٹروں سے حملہ کیا گیا جس سے ان کی ایک کار تباہ ہو گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ جوابی کارروائی میں 8 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا تاہم عینی شاہدین کے مطابق امریکی فوج نے کئی گھروں پر بمباری کر کے تباہ کر دیا۔

انہوں نے بتایا کہ گن شپ ہیلی کاپٹروں اور لڑاکا طیاروں نے صدر سٹی میں رہائشی علاقوں پر بمباری کی جس سے متعدد مکانات تباہ ہوگئے جبکہ 8 افراد ہلاک اور 10 زخمی بھی ہوئے۔ پولیس کے مطابق فضائی حملے میں متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں جبکہ سکندریہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب شمالی شہر کرکوک میں رہائشی علاقے پر مارٹر حملوں کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور ایک بچے سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے جبکہ صوبہ صلاح الدین کے علاقے یثرب میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک پولیس کرنل جبار التمیمی کو ہلاک کر دیا جس کے بعد علاقے میں کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق التمیمی کو اس وقت قتل کیا گیا جب وہ ضلع البوجیلی میں ایک واٹر پیوریفیکیشن کا دورہ کر رہے تھے۔ امریکی فوج نے الصدر سٹی سے ایک ٹارچر سیل کو تباہ کرنے اور 150 مارٹر راؤنڈز سمیت بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر بغداد میں وزارت لیبر کے قریب کار بم حملے میں 4 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جبکہ شمالی شہر سمارا میں پولیس اسٹیشن پر کار بم حملے اور فائرنگ کے واقعہ میں پولیس چیف سمیت 10 پولیس افسران ہلاک ہوگئے چند منٹ بعد روضہ العسکری کے قریب مسلح افراد نے مسلح افراد نے ایک چیک پوائنٹ پر حملہ کر کے 2 پولیس افسران کو ہلاک کر دیا جبکہ شمال مشرقی شہر بعقوبہ میں عراقی فورسز اور مزاحمت کاروں کے درمیان جھڑپوں میں 2 شہری مارے گئے۔

ادھر جنوب مشرقی شہر الکوت میں ایک سکول ٹیچر کے گھر کے باہر بم دھماکے میں ٹیچر اور 10 سال سے کم عمر کے 3 بچے جاں بحق ہوگئے۔ دوسری جانب پولیس نے سویریہ کے علاقے میں دریائے دجلہ کے کنارے سے تین افراد گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد کی ہیں جن کے ہاتھ اور پاؤں رسیوں سے جبکہ آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ ادھر فلوجہ میں مسلح افراد نے عراقی فوج کے ایک افسر اور محافظ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا جبکہ بغداد اور نواحی علاقوں سے مزید 5 افراد کی تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ جنوبی شہر العصریہ کی مارکیٹ میں بم دھماکے سے 13 افراد زخمی ہوگئے جبکہ دارالحکومت کے مغربی علاقے میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ بغداد اور صوبہ الانبار میں مزاحمت کاروں نے حملے کر کے مزید 3 امریکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔

امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بغداد میں دو مختلف حملوں میں تین اہلکارہلاک ہوگئے جن میں دو میرین الانبار میں آپریشن کے دوران جھڑپوں میں ہلاک ہوگئے جبکہ مغربی بغداد میں ایک بم دھماکے میں ایک فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔ امریکی فوجی ترجمان نے بتایا کہ فوج کا قافلہ ٹرک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکارہلاک اور4 زخمی ہوگئے۔

واضح رہے کہ ان ہلاکتوں کے ساتھ مارچ 2003ء کے بعد ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 3365 ہو گئی ہے۔ دوسری جانب القاعدہ سربراہ اسا مہ بن لا دن کے نا ئب ایمن الظواہری نے انٹر نیٹ پر جا ر ی اپنے تازہ وڈیو بیا ن میں نے دعویٰ کیا ہے کہ القاعدہ عر اق میں فتح کے بہت قر یب ہے اور عراق سے امریکی افواج کا انخلاء فتح کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی پارلیمنٹ کی طرف سے فوج کے انخلاء انہیں امریکی فوج کا مزید خون بہانے کے مواقع سے محروم کر دے گا۔

انہوں نے کہا کہ القاعدہ نے امریکی فوجیوں کو ہلاک کرنے اور زیادہ سے زیادہ کا خون بہانے کا طریقہ اب دریافت کیا تھا کہ امریکہ پسپا ہونے لگاہے اور وہ اپنی فوجیں نکال رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگرس کی جانب سے عراق جنگ کے لیے فنڈز جاری کرنے کے بل کو فوج کے انخلا سے مشروط کرنا امریکہ کی ناکامی اور مایوسی کو ظاہر کرتا ہے۔الظواہری نے کہا کہ القاعدہ صر ف مسلمانوں کی نہیں بلکہ پوری انسانیت کی آ زادی کی جنگ لڑ رہی ہے۔

ایمن الظواہری نے بیان میں صدر بش کی جا نب سے بل کے ویٹو کئے جا نے کا کوئی ذکر نہیں۔القا عدہ کے نائب نے صدر بش پر طنز کر تے ہو ئے ان کی عر اق پا لیسی پر انھیں مبارکبا د دی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ القا عد ہ عر اق میں فتح کے قر یب ہے۔انٹر نیٹ پر جا ری ہو نے والے ایک گھنٹے اور سات منٹ پر مشتمل ویڈیو میں ایمن الظواہری نے افغانستان ، چیچینیا ، الجیریا اور سومالیا میں جاری لڑائی کا بھی تذکرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے سعو دی عر ب اور مصر میں کی جانے والی اصلاحات کے علا و ہ کئی دیگرمو ضوعات پر بھی اظہار خیال کیا ہے۔