لال مسجد کے طلباء نے دو مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا

جمعرات 24 مئی 2007 19:50

لال مسجد کے طلباء نے دو مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مئی۔2007ء) لال مسجد کے طلباء نے دیگردو مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کردیاہے ، مغوی اہلکاروں کے متعلق پولیس اور انتظامیہ نے بے حسی اور بے بسی کا مظاہرہ کیا ، حکومت کے ان اقدامات سے ثابت ہوگیاہے کہ وہ ظالم اور سنگدل ہے ۔ان خیالات کا اظہار جامعہ حفصہ کے نائب مہتمم علامہ عبدالرشید غازی نے جمعرات کو یہاں لال مسجد میں دونوں مغوی پولیس اہلکاروں کی رہائی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

علامہ عبد الرشید غازی نے کہا لال مسجد کے طلباء نے گرفتار کئے گئے دو مغوی پولیس اہلکاروں اے ایس آئی اورنگزیب اورکانسٹیبل جہانگیر کوبھی اسلامی جذبہ اخوت اور انسانی ہمدردی کے تحت رہا کر کے ایک مرتبہ پھررحمدلی اور فراخدلی کا ثبوت دیا ہے۔

(جاری ہے)

دونوں پولیس اہلکاروں کی رہائی ان کے اہل خانہ، قریبی رشتے داروں اور خاص کر ان کی خواتین کی طرف سے یہاں جامعہ حفصہ آکر اپیل کرنے کی بناء پرعمل میں آئی۔

دونوں اہلکاروں کے رشتے داروں نے گذشتہ روزطلباء اور جامعہ حفصہ کی خواتین سے ملاقات کر کے رہائی کی درخواست کی تھی جس کے بعد جمعرات کو طلباء نے باہمی مشاورت کرکے ان کو رہا کر دیا۔ علامہ عبدالرشید غازی نے کہا کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ انتظامیہ اور پولیس نے دونوں اہلکاروں کی رہائی کیلئے پہلے دن کے علاوہ کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی ان اہلکاروں سے ملاقات کرکے خیریت تک دریافت کرنا گوارہ کیا اور نہ ہی اپنے ان پیٹی بھائیوں کی ضروریات کے متعلق ہم سے رابطہ کیا۔

یہ بے حسی کی انتہائی مثال ہے ۔انہوں نے کہا کہ طلباء نے پولیس اہلکاروں کی حد درجہ خدمت کی اور ان کی خدمت میں کسی قسم کی کوئی کوتاہی نہیں برتی گئی، بلکہ صبح سے شام تک ایک طالب علم صرف انکی خدمت کے لئے مختص تھا اور ان کی طلب پر ہر چیز ان کو مہیا کی گئی یہاں تک کہ سگریٹ وغیرہ ہر چیز ان کو لاکر دی جاتی رہی اور ان کی ضروریات کا ہر طرح سے خیال رکھاگیا۔

حتی کہ انکا کھانا عمومی لنگر کی بجائے باہر سے انکی مرضی کے مطابق منگوایا جاتا رہا۔طلباء کے اس رویہ کے برعکس پولیس اور ایجنسیوں نے اشتعال انگیز کارروائیاں کر کے ہمارے جن طلباء کوماورائے قانون اغواء کیاہے انہیں اس قسم کی کوئی سہولت نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہاکہ ہمارے طلباء کو ماورائے قانون اغواء کرکے اشتعال دلایا لیکن ہمارے طلباء نے ان لوگوں کے ساتھ کسی موقع پربھی سختی نہیں کی بلکہ اتوار کی رات متوقع آپریشن کے موقع پر بھی طلباء نے ان کی حفاظت کیلئے خصوصی بندو بست کیا تھا۔

ہمارے طلباء کے اس رویے سے ثابت ہوا کہ ہم معتدل مزاج اور بھائیوں سے ہمدردی رکھتے ہیں اس کے مقابلے میں حکومت کا اپنے ہی عوام سے رویہ سنگدلانہ ہے ۔لال مسجد کے طلباء نے کہا ہے کہ اگر آئندہ پولیس اور سرکاری ایجنسیوں نے ہمارے خلاف بلا جواز اشتعال انگیز کارروائیاں جاری رکھیں تو ہم راست اقدام پر مجبور ہوں گے۔اس موقع پر اے ایس آئی اورنگزیب نے کہا کہ ہمارے ساتھ طلبا ، اساتذہ نے احسن سلوک روا رکھا اور کوئی بدتمیزی ہمارے ساتھ نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ اگر آئندہ بھی حکومت ان کی ڈیوٹی یہاں لگاتی ہے تو وہ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ تمام افسران کا ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ قائم تھا ۔ دن کے وقت انہیں ٹیلی فون کی سہولت دستیاب تھی اور وہ اس کے ذریعے رشتہ داروں اور احباب کے ساتھ رابطے میں تھے۔
لال مسجد کے طلباء نے دو مغوی پولیس اہلکاروں کو بھی رہا کر دیا

متعلقہ عنوان :