جمعہ کے اجتماع سے خطاب کر کے پاکستان میں نفاذ اسلام کا اعلان کریں، مولانا عبدالعزیز کی امام کعبہ کو دعوت

پیر 28 مئی 2007 17:28

جمعہ کے اجتماع سے خطاب کر کے پاکستان میں نفاذ اسلام کا اعلان کریں، مولانا ..
اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مئی۔2007ء ) جامعہ حفصہ کے مہتمم اور مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا محمد عبد العزیز نے امام کعبہ کو دعوت دی ہے کہ وہ یہاں مرکزی جامع مسجد( لال مسجد) میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کریں اور پاکستان میں نفاذ اسلام کا اعلان کریں ۔ مولانا محمد عبدالعزیز نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام آباد کی سب سے پہلی مرکزی جامع مسجد لال مسجد ہے اور یہاں عوام الناس ہزاروں کی تعداد میں نمازادا کرتے ہیں اور اس سے قبل بھی علمی اورعالمی شخصیات یہاں لال مسجد میں آکر نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتی رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دعوت دیتے ہیں کہ امام کعبہ لال مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اللہ کی نافرمانیوں کی انتہا کر دی ہے،موجودہ حکومت اللہ رب العزت کی سخت پکڑمیں آنے والی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت توبہ تائب ہو اور امام کعبہ سے اسلامی نظام کا اعلان کرائے۔امام کعبہ شیخ عبدالرحمن السدیس کی آمدتمام پاکستا نیوں کیلئے انتہائی سعادت کی بات ہے ۔

ان کی مبارک آمد پراسلامی نظام کو نافذ کرنے کا جو فرض حکومت کے ذمہ بنتا ہے حکومت کیلئے اس سے عہد ہ براء ہونے کا بہترین موقعہ ہے ۔امام کعبہ ہی سے ملک میں اسلامی نظام کا اعلان کرایا جائے اور عدالتوں میں قرآن وسنت کے نفاذ اور پاکستان سے سودکے خاتمے کا اعلان کرایاجائے۔انہوں نے کہاکہ اگرحکمران خلفاء راشدین  کی زندگی کو سامنے رکھتے ہوئے سادہ زندگی گزارنے کا عزم کرلیں تو آج غربت کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے ۔

حکومت یہ بات ذہن میں رکھے کہ اصل حکومت اللہ کی ہے، اللہ تبارک وتعالیٰ بطور امتحان عارضی طورپر کسی کو حکومت عطاء کرتے ہیں ۔اس عرصہ میں حکومت اللہ کی نافرمانی والے کام کرتی ہے تو چونکہ یہ دنیا دارالامتحان ہے بطور امتحان نافرمانیوں پر اللہ تبارک وتعالیٰ ڈھیل دیتے ہیں ۔لیکن جب نافرمانیاں اور ظلم وستم انتہاکو پہنچتا ہے تو اللہ تبارک وتعالیٰ اس ظالم حکومت کی رسی کھینچنا شروع کرتے ہیں اورحکمرانوں کے نکلنے کے تمام راستے بند ہونے لگتے ہیں ۔

پھرحکومت پریشان ہونے لگتی ہے کہ یہ سب کچھ کیا ہو رہاہے دن بدن حالات کیوں خراب ہوتے جارہے ہیں ۔حقیقت یہ ہے کہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے موجودہ حکومت کو ڈھیل دی لیکن جب حکومت نے اللہ کی نافرمانیوں کی انتہا کر دی، چہار سو اللہ تبارک وتعالیٰ کی نافرمانیوں کی سرپرستی کی گئی۔اگرکسی نے اللہ تعالیٰ کی ان نافرمانیوں کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کی تو اسے دہشت گرد اور انتہا پسند قرار دے کر اسکا گھیرا تنگ کیاجاتارہاہے اور اسکے خلاف مختلف فرضی دفعات لگاکر مقدمات میں جکڑ نے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ۔اب حکومت کو چاہیے کہ اپنے ظالمانہ کاموں سے توبہ تائب ہو اور امام کعبہ سے اسلامی نظام کا اعلان کرائے۔