عراق، بم دھماکوں اور تشدد کے واقعات میں 56 افراد ہلاک۔اپ ڈیٹ

جمعہ 8 جون 2007 20:33

عراق، بم دھماکوں اور تشدد کے واقعات میں 56 افراد ہلاک۔اپ ڈیٹ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جون۔2007ء) عراق میں بم دھماکوں اور تشدد کے مختلف واقعات میں 56 افراد ہلاک ہوگئے پولیس ذرائع کے مطابق جمعہ کی صبح مسلح افراد نے عراقی پولیس سربراہ کے گھر پر حملہ کر کے ان کے بھائی اور بیوی سمیت 14 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ ان کے دو بیٹوں اور بیٹیوں کوبھی اغواء کرلیا گیا۔ پولیس سربراہ نے پولیس کو بتایا کہ مسلح افراد علی الصبح ان کے گھر پر حملہ کر کے ان کے بھائی اور بیوی سمیت 11 محافظوں کو ہلاک کر دیا پولیس کے مطابق مسلح افراد نے پولیس سربراہ کے گھر پر اس وقت حملہ کیا جب وہ گھر میں موجود نہیں تھے دوسری طرف شمالی عراق کے شہر کرکوک کے قصبے کرکوک میں شیعہ عبادت گاہ پر حملہ کر کے 25 افراد کو ہلاک اور متعدد کو شدید زخمی کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

کرکوک میں مزاحمت کاروں اور کردوں کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اور عراقی وزیر اعظم نوری المالکی ہزاروں کی تعداد میں قیام پذیر عربوں کی منتقلی پر غور کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق شمالی عراق کے قصبے کرناد میں منی بس اور کار پر حملہ کر کے 16 افراد کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ بغداد کے نواحی علاقے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

ایک خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عراق پر امریکی حملے کے بعد 3500 امریکی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔ عراق میں امریکی فوج کی طرف سے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کے باوجود امن و امان کے قیام کا مسئلہ روز بروز گھمبیر ہوتا جا رہا ہے گزشتہ روز عراقی شیعہ لیڈر مقتدیٰ الصدر نے امریکہ کو عراق کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :