اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں‌کثیرالقومی فوج کی تعیناتی کی مدت میں سال رواں کے آخر تک توسیع کردی ، عراق میں‌تشدد میں‌اضافہ ہوا ہے، پینٹاگون کی رپورٹ

جمعرات 14 جون 2007 11:36

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں‌کثیرالقومی فوج کی تعیناتی ..
بغداد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14جون۔2007ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق میں‌کثیرالقومی فوج کی تعیناتی کی مدت میں سال رواں کے آخر تک توسیع کردی ہے، اس سلسلے میں‌کونسل نے عراقی وزیر خارجہ ہوشیار زیباری سے موقف سنا، جن کا کہناتھا کہ عراقی عوام کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لئے غیر ملکی فوج کی موجودگی ضروری ہے، اجلاس میں امریکی نمائندے زلمے خلیل ذاد نے سمارا میں امام حسن عسکری کے مزار پر بم دھماکوں‌کی شدید مذمت کی۔

دوسری طرف وزیر اعظم نوری المالکی نے رات گئے امام عسکری کے مزار کا دورہ کیا، اور حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مزار کی تعمیر دوبارہ کرائی جائے گی۔سمارا اور بغداد میں‌مزار پر حملے کے بعد بدستور کرفیو نافذ ہے۔تاہم بغداد کے قریب تین مساجد کو آگ لگادی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اس حملے کو فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی سازش قراردیا ہے۔

ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے امام عسکری کے مزار پر دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے امریک اور اتحادی ملکوں کوتنبیہہ کی ہے کہ اس طرح‌کے اقدامات کی حمایت کرکے وہ حالات خراب کر رہے ہیں۔ دوسری جانب عراق میں پر تشدد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ اور مختلف واقعات میں‌ ‌تین امریکی فوجیوں‌سمیت چونتیس افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ ادھر امریکی کانگریس میں‌پیش کردہ پینٹاگون کی رپورٹ میں‌کہا گیا ہے کہ عراق میں‌تشدد کی کارروائیوں‌کے نتیجے میں ‌امریکی فوجیوں‌اور عراقی شہریوں‌کی ہلاکتوں میں‌اضافہ ہوا ہے