لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی نے چھ چینی خواتین سمیت نوافراد کے اغوا کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مغویان کی رہائی سے انکار کردیا ہے

ہفتہ 23 جون 2007 12:53

لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی نے چھ چینی خواتین سمیت نوافراد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جون۔2007ء) لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی نے چھ چینی خواتین سمیت نوافراد کے اغوا کی ذمہ داری قبول کی ہے، اور کہا ہے کہ مغویان کو رہا نہیں‌کیا جائے گا۔ آج صبح اعلی پولیس افسران کی عبدالرشید غازی سے ملاقات ہوئی ، جس میں افسران نے چینی خواتین سمیت تمام افراد کی رہائی کے لئے کہا۔ تاہم عبدالرشید غازی اور دیگر اغواکاروں نے مغویان کو رہا کرنے سے انکار کردیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے قبل لال مسجد انتظامیہ اورجامعہ حفصہ کی طالبات نے اسلام آباد کے سیکٹر ایف ایٹ تھری میں واقع چینی بیوٹی پارلر کی چھ خواتین سمیت نوافراد کو اغوا کرلیا تھا۔ جنھیں لال مسجد پہنچایا گیا۔ پارلرکے ملازمین نے پولیس کو بتایا کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے ڈنڈا بردار اغوا کار تین گاڑیوں میں‌ آئے تمام افراد کو زبردستی گاڑی میں بٹھاکر لے گئے۔

واقعے کے بعد ڈنڈا بردار طلبہ نے مسجد کی اطراف پوزیشنیں بھی سنبھال لی ہیں۔اغوا میں‌ملوث لال مسجد انتظامیہ کےغازی عبدالرشید نے ون ورلڈ سے گفتگو میں‌یہ موقف اختیار کیا کہ مذکورہ مرد اور خواتین کو اغواء نہیں کیا گیا بلکہ سمجھانے کیلئے لال مسجد لایا گیا ہے۔انھوں‌نے دعوی کیا کہ ایک گرامر اسکول کے طلباء بھی ان کے ساتھ مل گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :