سپریم کورٹ نے کفیلہ صدیقی کیس کا ازخود نوٹس لے لیا، آئی جی اسلام آباد 29 جون کو طلب

ہفتہ 23 جون 2007 18:27

سپریم کورٹ نے کفیلہ صدیقی کیس کا ازخود نوٹس لے لیا، آئی جی اسلام آباد ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار23 جون 2007) سپریم کورٹ آف پاکستان نے کفیلہ صدیقی کیس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد کو تمام ریکارڈ کے ساتھ 29 جون کو طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے یہ از خود نوٹس کفیلہ صدیقی کے لواحقین کی طرف سے تفتیش کے حوالے سے خدشات کے پیش نظر لیا ہے جس میں مرحومہ کے خاندان نے پولیس تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ وہ صحیح اور قانونی تقاضوں کے مطابق نہیں ہو رہی ہے۔

علاوہ ازیں کینیڈین حکومت اور خاص طور پر ممبر پارلیمنٹ براؤن ولفر کی تشویش کی وجہ سے بھی یہ ازخود نوٹس لیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس جاوید اقبال نے ہفتہ کے روز از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب اور تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ وہ 29 جون کو عدالت میں حاضر ہوں اور اس بات کی وضاحت کریں کہ کس طریقے سے ملزم کو عبوری ضمانت کی گئی اور کیوں اس وقت کے وزیر مملکت شاہد جمیل کے ڈرائیور ذوالفقار اعوان اور باورچی اللہ یار کو گرفتا کیا گیا ہے ضمانت کے حوالے سے ماتحت عدالت کے حکم کی کاپی بھی عدالت عظمیٰ کو فراہم کی جائے۔

(جاری ہے)

اخبارات میں خبر شائع ہوئی تھی کہ کینیڈین قومیت کی حامل خاتون کفیلہ صدیقی سابق وزیر مملکت شاہد جمیل کے ساتھ رہ رہی تھیں اور ملزم کے مرحومہ کے ساتھ کوئی قانونی تعلقات نہیں تھے ان دونوں نے کئی پارٹیوں میں اکٹھے شرکت کی اور بعد ازاں وہ پمز میں انتقال کر گئیں مرحومہ کے خاندان نے مذکورہ وزیر کیخلاف کفیلہ صدیقی کے قتل اور حبس بے جا میں رکھنے کے الزامات لگائے ہیں۔