عراق میں پر تشدد واقعات میں امریکی فوجی سمیت سینتیس افراد ہلاک،،، عراقی صدر جلال طالبانی کی تہران میں سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اور ایرانی ہم منصب محمود احمدی نژاد سے ملاقات (اپ ڈیٹ )

بدھ 27 جون 2007 14:37

عراق میں پر تشدد واقعات میں امریکی فوجی سمیت سینتیس افراد ہلاک،،، عراقی ..
بغداد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار27 جون 2007) عراق میں بم دھماکوں اور تشدد کے مختلف واقعات میں امریکی فوجی سمیت سینتیس افراد ہلاک اور دو درجن سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ ادھر تہران میں عراقی صدر جلال طالبانی نے سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای اور صدر محمود احمدی نژاد سے ملاقاتیں کی ہیں۔ عراقی و ایرانی صدور کے درمیان ملاقا ت میں اہم مذاکرات ہوئے جس میں عراق کی صورت حال اور اس حوالے سے ایران امریکا مذاکرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر ایرانی صدر نے یقین دلایا کہ ان کا ملک قومی ترقی اور فلاح کے منصوبوں پر عملدرآمد میں عراقی حکومت سے مکمل تعاون کرے گا۔ جلال طالبانی نے عراق کی تعمیرِ نو میں ایران کے تعاون اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کی جانب سے ملنے والی رہنمائی کو سراہا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عراق میں پرتشدد واقعات میں سینتیس افراد ہلاک ہوگئے۔ سمارا میں پولیس کی گشتی پارٹی کے قریب بم دھماکے میں پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جس کے فوری بعد پولیس نے بوکھلاکر اندھادھند فائرنگ کردی جس سے ایک عراقی ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔

صوبہ الانبار میں مزاحمت کاروں‌سے جھڑپ میں امریکی فوجی اہلکار ہلاک ہوگیا۔ پولیس کو بغداد کے مختلف علاقوں سے اکیس افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ عراقی دارالحکومت کے شمالی علاقے کے مصروف ترین بازار میں کار بم دھماکے میں تین افراد ہلاک اور دس زخمی ہوگئے۔ بغداد میں فائرنگ کے دیگر واقعات میں ایک شخص ہلاک اور دس سے زائد زخمی ہوگئے۔ موصل میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

عراقی حکام نے دو ہزار پانچ دو افراد کو قتل کرنے کے الزام میں عراقی وزیر ثقافت اسد الہاشمی کے گھر پر چھاپے مارے ہیں۔ عراقی عدالتی کونسل نے گذشتہ روز ان کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ادھر ترکی کی فوج کے سربراہ نے کہا ہے کہ عراق کے شمالی علاقے میں موجود کرد باغیوں سے نمٹنے کیلئے سرحد پار کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔