لال مسجد و جامعہ حفصہ کیخلاف آپریشن کی تیاریاں ، پولیس و رینجرز کی بھاری نفری کمیونٹی سنٹر میں پہنچ گئی ،رینجرز نے گراؤنڈ میں مورچہ بندی اور اتوار بازار کے گرد خار دار تار لگانا شروع کر دیا ،حملہ کیا گیا تو بھرپور دفاع کریں گے ، اگر رینجرز کو نہ ہٹایا گیا تو اعلان جہاد کر دیں گے ، طلباء

بدھ 27 جون 2007 20:02

لال مسجد و جامعہ حفصہ کیخلاف آپریشن کی تیاریاں ، پولیس و رینجرز کی بھاری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جون۔2007ء) حکومت نے لال مسجد اور جامعہ حفصہ کی انتظامیہ کیخلاف ایک مرتبہ پھر ممکنہ آپریشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں رینجرز کی بھاری نفری قریبی کمیونٹی سنٹر میں پہنچ گئی ہے اور رینجرز اہلکاروں نے زیر تعمیر اتوار بازار کے گرد خاردار تاریں لگانا شروع کر دیں۔ جبکہ کمیونٹی سنٹر گراؤنڈ میں عارضی مورچے بھی بنائے جا رہے ہیں لیکن حکام نے فوری طور پر کسی آپریشن کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کو بارش سے بچنے کیلئے یہاں پر ٹھہرایا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق لال مسجد و جامعہ حفصہ کی انتظامیہ کی جانب سے چینی باشندوں کے اغواء کے واقع کے بعد حکومت نے لال مسجد اور جامعہ حفصہ کی انتظامیہ کیخلاف آپریشن کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں ممکنہ آپریشن کیلئے رینجرز کمانڈوز اور پولیس کی بھاری نفری لال مسجد کے قریب کیونٹی سنٹر میں پہنچ گئی ہے جہاں اتوار بازا کے گرد خار دار تاریں لگانے اور گراؤنڈ میں مورچے بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی وقت آپریشن ہو سکتا ہے جبکہ حکومت نے اس حوالے سے بھی فیصلہ کیا ہے کہ اگر جامعہ حفصہ اور لال مسجد کے طلباء و طالبات نے اغواء یا لوگوں پر تشدد کے حوالے سے کوئی اقدام اٹھایا تو ان کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائیگی جبکہ حکام نے لال مسجد اور جمعہ حفصہ کی انتظامیہ کیخلاف آپریشن کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور رینجرز کو بارش سے بچنے کیلئے یہاں پر لایا گیا ہے جبکہ آئی جی اسلام آباد افتخار حسین چوہدری نے بھی کہا ہے کہ لال مسجد انتظامیہ کیخلاف آپریشن کا کوئی منصوبہ نہیں۔

دوسری جانب لال مسجد کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر آپریشن کیا گیا تو ہم بھرپور دفاع کریں گے جبکہ پولیس اور رینجرز کے کمیونٹی سینٹر میں پہنچنے کے بعد لال مسجد کے طلباء نے کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے مورچے بندی شروع کر دی اور ڈنڈا بردار طلبا نے مسجد روڈ کو مکمل طور پر بلاک کر دیا ہے اور مسجد میں جہادی ترانے بجانا شروع کر دئے گئے ہیں اور لاؤڈ سپیکرز پر اعلانات کیے گئے کہ فوری طور پر رینجرز کو واپس ہٹایا جائے ورنہ انجام کی حکومت خود ذمہ دار ہو گی جبکہ طلباء نے مسجد روڈ کو مکمل طور پر بلاک کر دیا جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ طلباء کی طرف سے رینجرز پر پتھراؤ بھی کیا گیا جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ رینجرز کو چونکہ پہلے F-6 میں ٹھہرایا گیا تھا جہاں پر وہ کیمپوں میں عارضی قیام پذیر تھے۔

حکومت رینجرز کو بارش سے بچانے کیلئے انہیں کمیونٹی سنٹر میں لائی ہے تاکہ لال مسجد کی سرگرمیوں پر بھی کڑی نظر رکھی جائے اور رینجرز کو موسم برسات سے بھی بچایا جائے۔ جبکہ نجی ٹی وی چینل کے مطابق لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی نے کہا ہے کہ اگر ہم پر حملہ کیا گیا تو بھر پور جواب دیں گے جبکہ طلباء نے لاؤڈ سپیکر پر اعلان کے دوران کہا کہ اگر رینجرز کو یہاں سے نہ ہٹایا گیا تو ہم اعلان جہاد کر دیں گے جبکہ طلباء نے اہلیان علاقہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس صورت حال میں ان کی مدد کریں ۔

متعلقہ عنوان :