بلوچستان میںہزاروں افراد تاحال سیلابی پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پاک فوج کی جانب سے امدادی کارروائیوں کا باقاعدہ آغاز، دو ہیلی کاپٹر اور فوکر طیارہ تربت پہنچ گئے
جمعرات 28 جون 2007 12:02
(جاری ہے)
موسم بہتر ہوتے ہی سیلاب زدہ علاقوں میں روانہ ہو جائیں گے۔ بارش اور سیلاب سے بلوچستان کے علاقے تربت، بولان، پسنی اور دیگر علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔
جبکہ تاحال انتظامیہ کی طرف سے امداد متاثرہ علاقوں میں نہیںپہنچ سکی ہےجس کے باعث عوام کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ شدید بارشوں کے بعد سیلاب سے بلوچستا ن کے سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے ہیں۔ تربت اور گرد و نواح میں مسلسل بارشوں کے باعث سوراب ڈیم، کچکول ڈیم، کیچ ڈیم اور کریکور ڈیم کے حفاظتی پشتے ٹوٹنے سے متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں۔جبکہ میرانی ڈیم میں بھی پانی کی سطح خطرناک حد سے اوپر چلی گئی ہے اور پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، جس سے ڈیم کوشدید خطرہ لاحق ہے۔ تربت شہر میں ڈیڑہ فٹ تک پانی جمع ہے جبکہ سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔ تر بت کا ملک بھر سے زمینی و مو اصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ تربت کے گرد نواح کے بعض علاقوں میں پانچ پانچ فٹ پانی کھڑا ہے۔مقامی افراد کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے اب تک متاثرہ لوگوں کو کو ئی امداد نہیں پہنچائی گئی ہے۔ ادھر پٹھانی کور کے علاقے میں درختوں پر پناہ لے ہوئے افراد کو تاحال امداد نہیںپہنچ سکی ہے جس کی وجہ سے وہ بھوکے پیاسے درختوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مسلسل بارش اور ڈیموں کے ٹوٹنے سے ریسرچ کالونی، سور بندر، نودیز ، کلاتک، ناصر آباد، تربت، تحصیل دشت، بلیدہ اور دیگر کئی علاقے زیر آب آگئے ۔ ان علاقوں کے مکینوں نےمسجد، اسپتالوں ، اسکولوں اور درختوں پر پناہ لی جبکہ سینکڑوں مکانات منہدم ہوگئے ۔ بلیدہ کے علاقے میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ ہرنائی میںمکان کی چھت گرنے سے دو خواتین جاں بحق اور چار افراد زخمی ہوگئے۔ پسنی میں بھی کئی دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ جبکہ خضدار میں سیلاب سے گنداواہ اور اس کے گر د ونواح میں متعد د دیہات زیر آب آگئے ہیں اور سینکڑوں مکانات منہد م ہوگئے۔ زہری کے علاقے میں بھی زرد ڈیم میں شگاف پڑنے کی وسیع آبادی متاثر ہوئی۔ زیارت ،ہر نائی، سنجاوی اور سبی میں بارش کے پانی سے درہ بو لان بند ہو گیا ہے ۔ ہنگول ندی میں طغیانی کے باعث ہنگولاج مندر میں پھنسے ہندو یاتریوں کو پانچ روز گزرنے کے باوجود نہیںنکالا جا سکا ہے، ان افرادکا تعلق سندھ کے ضلع بدین کے علاقے ماتلی سے ہے۔ گذشتہ تین روز میں سندھ میں مجموعی طور انتیس جبکہ بلوچستان میں تینتالیس افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔ کوئٹہ میں محکمہ موسمیات کے حکام نے پیش گو ئی کی ہے کہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں تیس جون تک وقفہ ،وقفہ سے بارش ہونے کا خدشہ ہے ۔ ادھر سندھ میں کراچی ، حیدرآباد ، بدین، ٹھٹھہ اور دادوسمیت کئی شہروں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوںکے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ ساحلی علاقوں کیٹی بندر، کھاروچھان، جاتی اور شاہ بندر میں طوفان نے تباہی مچادی ہے۔ضلع ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والے درجنوں ماہی گیر سمندر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ طوفان کے باعث دو ہزار سے زائد کچے مکانات منہدم ہوگئے ہیں۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان کو بے گناہ فلسطینیوں کے قتل ، اسرائیلی فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پر نسل کشی پر گہری تشویش ہے، آصف علی زر داری
-
بھارت 5 اگست 2019 اور اس کے بعد لیے گئے تمام غیر قانونی اقدامات واپس لے ، آصف زر داری
-
چین پاکستان اقتصادی راہداری کی تکمیل سمیت مشترکہ اہداف کے فروغ کیلئے چین کے ساتھ کام کرتے رہیں گے، صدر مملکت
-
صدر کا مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینے پر دوست ممالک بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین، ترکی اور قطر کا شکریہ
-
دہشتگردی کا عفریت پھر اپنا گھناؤنا سر اٹھا رہا ہے، پڑوسی ممالک سے دہشتگرد گروہوں کا سختی سے نوٹس لینے کی توقع ہے ، صدر زر داری
-
پاکستان میں حج آپریشن کے آغاز کی تاریخ کا اعلان
-
سعد رفیق نے ’ایکس‘ پر پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا
-
ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا اور وزیراعظم کو بعد میں دکھایا گیا،احسن اقبال کا نیا انکشاف
-
ہمارا مینڈیٹ چرانے والوں کے ساتھ مفاہمت تو دور ، بیٹھا بھی نہیں جاسکتا
-
دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستانی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکہ
-
وزیرداخلہ کی زیرصدارت نادرا ہیڈ کوارٹر میں اہم اجلاس
-
نومئی کے حملہ آور آج ملکی مفاد پرحملہ آور ہیں، عطاء اللہ تارڑ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.