سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے آپس میں شادی کرنے والی دو لڑکیوں کی سزا معطل کرتے ہوئے شازینہ طارق اور شمائل راج کو پچاس پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیا ہے

جمعرات 28 جون 2007 17:19

سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے آپس میں شادی کرنے والی دو لڑکیوں کی سزا ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 28 مئی 2007 ) ‌سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے آپس میں شادی کرنے والی دو لڑکیوں کی سزا معطل کرتے ہوئے شازینہ طارق اور شمائل راج کو پچاس پچاس ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت پررہا کرنے کا حکم دیا ہے اور یہ اپیل سماعت کے لیے منظور کر لی ہے ۔ یہ بنچ جسٹس جاوید اقبال اور جسٹس سردار محمد رضا پرمشتمل تھا۔ عدالت نے یہ مختصر حکم شمائل راج کی اپیل پر سنایا ۔

جسٹس جاویداقبال نے کہاکہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرائل ہوا ہی نہیں ۔

(جاری ہے)

شمائل راج کے وکیل بابر اعوان نے کہا کہ شازینہ طارق کو لڑکی اور شمائل راج کو لڑکے کے طور پرلیا گیا ہے۔ شازینہ طارق کو لیڈیز جیل فیصل آباد جبکہ شمائل راج کو کوٹ لکھپت لاہور میں لڑکوں کے ساتھ رکھاگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیس صنف کے از سر تعین کا ہے ۔

اانکا کہنا تھاکہ پولیس اہل کار شمائل راج کو زبردستی اٹھا کر لے گئے اور اس کی مرضی کے بغیر اس کا میڈیکل چیک اپ کرایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں لڑکیاں پیدا ہوئی تھیں مگر ایک کے جسم میں کچھ تبدیلیاں واقع ہو گئیں تھیں اور پاکستان میں دو لڑکیوں کا اکٹھا رہنا کوئی جرم نہیں اس پر جسٹس سردار رضا خان نے کہاکہ اگر جرم ہو بھی تو قانونی عمل صحیح طریقے سے کیاجانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :