لال مسجد میں موجود مسلح افراد بچوں کو نکالنے والوں کو گولیوں‌کو نشانہ بنارہے ہیں ، آئندہ آپریشن زمینی حقائق کی روشنی میں کیا جائے گا ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی

اتوار 8 جولائی 2007 11:18

لال مسجد میں موجود مسلح افراد بچوں کو نکالنے والوں کو گولیوں‌کو نشانہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔ 2007ء ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی نے کہا ہے کہ لال مسجد میں موجود مسلح افراد بچوں کو نکالنے والوں کو گولیوں‌کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ لیفٹننٹ کرنل ہارون اسلام آپریش کے دوران دیواروں میں شگاف ڈالتے ہوئے فائرنگ سے شہید ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ جب تمام راستے بند کردئیے گئے تو حکومت کو متبادل اقدامات کرنے پڑے ۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہفتے کی رات مزید چھ افراد لال مسجد سے باہر آئے ۔محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی ترجیح لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے اندر موجود خواتین اور بچوں کی جانیں بچانا ہے ۔ لا ل مسجد کے نائب خطیب کی جانب سے سپریم کورٹ کے بینچ تشکیل دینے کے مطالبے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ باہر آنے والے تمام افراد کو قانون کے سامنے ہی پیش کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ انہیں لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں موجود طلبہ اور طالبات کی صیح تعداد کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں ۔محمد علی درانی نے لال مسجد کے گرفتار خطیب مولانا عبدالعزیز کے ٹی انٹر یو کے حوالے کہا کہ اس حوالے سے غلطی کی تصیح کردی گئی تھی ۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا عبدالعزیز کے انٹر ویو کو ایک بار دکھانے کے بعد روک دیا گیا تھا جبکہ دوسرے چینلز نے بھی انٹر ویو کو دوبارہ نہیں دکھایا ۔

متعلقہ عنوان :