بلوچستان سے آنے والاسیلابی ریلامنچھر جھیل میں داخل ہونا شروع ہوگیا

منگل 17 جولائی 2007 13:54

سکھر(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار17 جولائی2007 ) بلوچستان سے آنے والاسیلابی ریلامنچھر جھیل میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے۔محکمہ آبپاشی کی جانب سے جھیل سے پانی کی زائد مقدار دریائے سندھ میں چھوڑی جارہی ہے۔ ادھربلوچستان کے متاثرہ علاقوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے تیس کروڑ روپے آج سے تقسیم کئے جائیں گے ۔چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج عطامحمد سومرو نے نجی ٹی وی کوبتایا کہ قمبر شہداد کوٹ اور بلوچستان سے آنے والا پانی آر بی او ڈی کے زریعے منچھر جھیل میں داخل ہونا شرو ع ہوگیا ہے،انہوں نے بتایا کہ آر بی او ڈی میں پانی کی سطح چھ ہزار کیوسک سے بلند ہوگئی ہے جو شگاف پڑنے کا سبب بن رہی ہے ۔

منچھر جھیل کے ایکسئین محمد عالم نے بتایا کہ اگرچہ سیلاب کا پانی منچھر جھیل میں گر رہا ہے تاہم محکمہ آبپاشی کی جانب سے ساڑھے چھ ہزار کیوسک پانی دریائے سندھ میں چھوڑ اجارہا ہے تاکہ جھیل میں پانی کی سطح برقرار رکھی جاسکے ۔

(جاری ہے)

ادھر تحصیل جوہی کی یونین کونسل کمال خان میں گزشتہ رات پڑنے والا شگاف بڑھ کر دو سو فٹ تک پہنچ گیا ہے ،جوہی کی ایم پی اے سجیلہ لغاری نے بتایا کہ شگاف پڑنے سے دس کے قریب دیہات زیرآب آگئے ہیں اور وہاں امداد ی کارروائیاں شروع کرائی جارہی ہیں ۔

ضلع دادو کی دو تحصیلوں میہڑ اور خیر پور ناتھن شاہ کے بیشتر دیہات کا شہروں اور دیگر دیہات سے زمینی رابطہ تاحال منقطع ہے۔ متاثرین نے الزام عائد کیا ہے کہ کئی دن گزرنے کے باوجود انہیں کسی قسم کی سرکاری امداد نہیں مل سکی۔ دوسری جانب سیکرٹری داخلہ بلوچستان طارق ایوب نے کہا ہے کہ صوبے کے متاثرہ علاقوں میں وفاقی حکومت کی جانب سے فراہم کئے گئے تیس کروڑ روپے آج سے تقسیم کئے جائیں گے ۔ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں بارشوں اور سیلاب سے 176افراد جاں بحق ہوئے اور 195اب تک لاپتہ ہیں ۔