اسلام آباد میں چیف جسٹس کی جلسہ گاہ کے قریب پیپلزپارٹی کے استقبالیہ کیمپ میں‌خودکش حملہ، خواتین سمیت سولہ افراد جاں‌بحق،پینسٹھ زخمی، نو کی حالت نازک ۔ (اپ ڈیٹ 4)

منگل 17 جولائی 2007 01:24

اسلام آباد میں چیف جسٹس کی جلسہ گاہ کے قریب پیپلزپارٹی کے استقبالیہ ..
اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار17 جولائی2007 ) اسلام آباد میں‌ضلع کچہری میں چیف جسٹس کی آمد سے پہلے جلسہ گاہ کے قریب پیپلزپارٹی کے استقبالیہ کیمپ میں‌ہونے والے خودکش حملے میں دو خواتین سمیت سولہ افراد جاں بحق اور تریسٹھ زخمی ہوگئے۔۔جن میں سے نو کی حالت نازک ہے۔ اردو پوائنٹ کے نمائندوں کے مطابق دھماکے سے انسانی اعضاء جگہ جگہ بکھر گئے۔

جبکہ لوتھڑے گاڑیوں‌اور درختوں پر چپک گئے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان بریگیڈیئر ریٹائرڈ جاوید اقبال چیمہ نے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ یہ خودکش حملہ تھا۔ جبکہ آئی جی اسلام آباد افتخار چوہدری نے کہا کہ پولیس نے ایک مشکوک شخص کو روکنے کی کوشش کی جس پر اس نے اپنے جسم سے بندھے بم سے دھماکا کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کو نشانہ بنانے کی تصدیق نہیں‌کی جاسکتی۔

جبکہ چیف جسٹس کے وکیل منیراے ملک نے کہا کہ یہ خودکش حملہ نہیں تھا بلکہ سوچے سمجھے منصوبے کے چیف جسٹس کو نشانہ بنانے کیلئے ٹائم بم سے دھماکہ کیا گیا۔ نمائندے کے مطابق دھماکے کے بعد ایک شخص کی لاش ملی ہے جس کا سر اور نچلا دھڑ ملا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ خودکش حملہ آور ہوسکتا ہے۔ دھماکہ چیف جسٹس کے جلسہ گاہ قریب پہنچنے کے وقت کیا گیا۔

تاہم چیف جسٹس مقررہ وقت سے ڈھائی گھنٹے تاخیر سے اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوئے۔ دھماکے کی اطلاع پر علی احمد کرد اور دیگر وکلاء نے چیف جسٹس کی گاڑی کو حفاظتی گھیرے میں‌لے لیا تاہم پولیس نے تمام وکلاء کو ہٹاکر چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کی عمارت میں منتقل کردیا۔ واقعے کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کی اسپتالوں‌میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

واقعے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں‌ ہائی الرٹ کردیا گیا ۔ اورتمام اہم عمارتوں اور عبادتگاہوں‌می سیکورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ دوسری طرف پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن بینظیر بھٹو، متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد اور دیگر سیاسی رہنماؤں‌نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ دھماکے کے بعد چیف جسٹس کے خطاب کا پروگرام ملتوی کردیا گیا تاہم چیف جسٹس وکلاء کے ہمراہ جلسہ گاہ پہنچے۔

اسٹیج پر تلاوت کلام پاک اور جاں بحق ہونے والوں کیلئے دعائے مغفرت اور زخمیوں‌کیلئے صحت یابی کی دعا کے بعد پروگرام ختم کردیا گیا۔ اس موقع پر پولیس حکام نے چیف جسٹس کو اسپتال جاکر زخمیوں‌کی عیادت کرنے سے سیکورٹی کے پیش نظر روک دیا۔ اور انہیں حفاظت میں رہائش گاہ لے جایا گیا۔