لال مسجد آپریشن کے بعد دہشت گردی کے 15 واقعات، 198افراد جاں بحق ہوئے

جمعہ 20 جولائی 2007 12:42

لال مسجد آپریشن کے بعد دہشت گردی کے 15 واقعات، 198افراد جاں بحق ہوئے
اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جولائی۔2007ء ) لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے خلاف 4جولائی کو آپریشن شروع ہونے کے بعد ملک میں دہشت گردی کے 15 واقعات ہو چکے ہیں جن میں 198 افراد جاں بحق ہوئے جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تعداد سکیورٹی اہلکاروں کی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 4 جولائی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں خود کش دھماکے میں چھ فوجی جاں بحق ہوئے 6 جولائی کو سرحد میں ضلع دیر میں ایک میجر سمیت چار سکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے ۔

8 جولائی کو پشاور میں چارسدہ روڈ پر فائرنگ کرکے 3چینی باشندوں کو قتل کردیا گیا 12 جولائی کو شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں خود کش دھماکے سے 4افراد جاں بحق ہوئے اسی روز مینگورہ اور سوات میں خود کش حملے ہوئے جن میں 30 پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے اور14 جولائی کو شمالی وزیرستان میں خود کش حملہ کیا گیا جس میں 24سکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے 15 جولائی کو سوات میں خود کش حملے کے باعث 16 افراد جاں بحق ہوئے جن میں زیادہ تعداد سکیورٹی اہلکاروں کی تھی ۔

(جاری ہے)

اسی روز ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس لائن میں بھرتی کے مرکز پر خود کش دھماکہ کیا گیا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوئے 17 جولائی کو اسلام آباد میں چیف جسٹس کے استقبالیہ کیمپ پر خود کش حملہ کیا گیا جس میں 17افراد جاں بحق ہوئے اسی روز شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں بھی خود کش دھماکے میں 3فوجیوں سمیت 4افراد جاں بحق ہوئے 18 جولائی کو شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں 134 افراد مارے گئے جن میں17 فوجی بھی شامل ہیں ۔

19 جولائی کو ہنگو میں پولیس ٹریننگ سنٹر پرخود کش بم حملہ کیا گیا جس میں 8 افراد جاں بحق ہوئے اسی روز بلوچستان کے شہر حب میں آر سی ڈی شاہراہ پر بم دھماکہ کیا گیا جس کا ہدف چینی انجینئرز کی گاڑی تھی جس میں 30افراد جاں بحق ہوئے 19 جولائی کو ہی کوہاٹ کے آرمی ٹریننگ سنٹر کی مسجد میں عشا ء کی نماز کے وقت دھماکہ ہوا جس میں 27 افراد جاں بحق ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :