سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر اور وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں رہتا‘وہ مستعفی ہو جائیں‘اے پی ڈی ایم

صدر مشرف کے موجودہ اسمبلیوں سے انتخاب اور وردی میں رہنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے وکلاء کی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں‘جب تک موجودہ حکمران استعفیٰ نہیں دیدیتے اس وقت تک ملک میں صاف شفاف  آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا تصور ممکن نہیں‘9اگست کو کوئٹہ اور 14اگست کو راولپنڈی میں بڑے جلسے ہونگے اور23جولائی کو تمام معاملے پراے پی ڈی ایم کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنا لائحہ عمل طے کریگی ‘آل پارٹیز ڈیموکریٹک موومنٹ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس کے بعد راجہ ظفرالحق‘قاضی حسین احمد‘اقبال ظفرجھگڑا‘ محمود خان اچکزئی اور کرنل(ر)اظہر کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 جولائی 2007 18:17

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر اور وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کا جواز ..
اسلام آباد (ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین21 جولائی2007) آل پارٹیزڈیموکریٹک موومنٹ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر اور وزیراعظم کا حکومت میں رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا لہذا فوری طورپر مستعفی ہو جائیں ۔ صدر مشرف کے موجودہ اسمبلیوں سے انتخاب اور وردی میں رہنے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے وکلاء کئی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔

جب تک موجودہ حکمران استعفیٰ نہیں دے دیتے اس وقت تک ملک میں صاف شفاف  آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا تصور ممکن نہیں‘9اگست کو کوئٹہ اور 14اگست کو راولپنڈی میں بڑے جلسے ہوں گے اور23جولائی کو تمام معاملے پراے پی ڈی ایم کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنا لائحہ عمل طے کریگی ۔ہفتہ کومسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اے پی ڈی ایم کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ(ن) کے علاوہ متحدہ مجلس عمل ‘پاکستان تحریک انصاف‘پونم اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملک میں امن وامان ‘ مجموعی سیاسی صورتحال اور صدر مشرف کے قومی اسمبلیوں سے انتخاب کے معاملے سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اجلاس کے بعد اپوزیشن رہنماؤں راجہ ظفرالحق  قاضی حسین احمد  اقبال ظفرجھگڑا  محمود خان اچکزئی  احسن اقبال اور تحریک انصاف کے کرنل(ر)اظہر نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس دوران انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ گزشتہ ساٹھ سالوں میں پاکستانی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہے جس نے عدلیہ کی آزادی کی بنیاد رکھی اور مایوسی کی طرف راغب قوم میں امید کی کرن پیدا کی ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں انسانی حقوق کا تصور نہیں رہ گیا تھا اس فیصلے پرہم چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور وکلاء ٹیم کے سربراہ اعتزاز احسن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وکلاء نے بار بار اپنے اس عزم کا اظہارکیا ہے کہ ان کی تحریک چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی بحالی تک محدود نہیں تھی یہ جدوجہد جمہوریت اور آئین کی بحالی تک جاری رہے گی جس میں سیاسی جماعتیں ان کی بھرپور حمایت کریں گی ۔

حکومت نے میڈیا کودباؤ میں رکھ کر اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی ملک میں جنگل کا قانون تھالیکن سپریم کورٹ کے فیصلے نے عوام میں ایک نیا جذبہ پیدا کردیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدرمملکت جنرل پرویزمشرف  وزیراعظم شوکت عزیز وزیرقانون وصی ظفر اور سیکرٹری قانون فوری طورپر حکومت سے مستعفی ہو جائیں۔انہیں قانون کے متعلق کوئی علم نہیں اور نہ ہی عوام کے جان ومال کے تحفظ کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

جب تک موجودہ حکمران استعفیٰ نہیں دے دیتے اس وقت تک ملک میں صاف شفاف  آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا تصور ممکن نہیں۔اس موقع پرقاضی حسین احمد نے کہاکہ اس وقت ملک میں چاروں اطراف مایوسی اورگھپ اندھیرا چھایا ہوا ہے لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ امید کی کرن ثابت ہوا مظلوم اور محروم طبقات کو انصاف کا دروازہ کھلنے کی آس ملی ہے انہوں نے کہاکہ یوم تشکر اور یوم دعا منانے کا مقصد یہ ہے کہ ملک میں عدل و انصاف قائم ہو۔

لوگوں کو ان کے حقوق مل سکیں قاضی حسین احمد نے کہاکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ مظلوم کو جابر طاقتوں سے چھٹکارہ دلانے کا فیصلہ ہے ملک بھر میں فوج اور عوام کو آپس میں لڑایا جارہا ہے لال مسجد میں آپریشن کے دوران مظلوم اور بے سہارا بچوں کو بے دردی سے قتل کرایا گیا ۔ انہوں نے کہاکہ صدر مشرف دو مرتبہ غیر آئینی و غیرقانونی طریقے سے صدر بنے اب پھر پانچ سال کیلئے باوردی صدر بننے کیلئے بضد ہیں لیکن اب سپریم کورٹ کو پھر امتحان کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ صدر کے دوبارہ انتخاب سمیت دیگر کیسوں کے حوالے سے فیصلے انصاف اور عدل کو مدنظر رکھ کرنا ہوں گے۔

قاضی حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ امریکی صدر بش کے بیان کی بھرپور مذمت کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ القاعدہ کے خلاف پاکستان کی حدود میں آپریشن کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ امریکہ ایک منصوبہ کے تحت القاعدہ کے نام پر دخل اندازی کررہا ہے پاکستان کے عوام کو مل کر بیرونی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا اس مقصد کیلئے صدرمشرف کو اقتدار سے الگ کرنا ہوگا پونم کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے نظریہ ضرورت کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے تاریخی فیصلہ دیا اور دنیا پر ثابت کردیا کہ پاکستان 21ویں صدی کے تقاضوں سے ہم آہنگ فیصلے کرنے والا ملک ہے ۔

نواز شریف کی واپسی کے سوال پر راجہ ظفرالحق نے کہاکہ وہ عام انتخابات سے قبل پاکستان میں ہوں گے ۔ایک سوال پر قاضی حسین احمد نے کہاکہ امریکہ کی مسلسل کوشش ہے کہ وہ پاکستان کے اندر ایسے حالات پیدا کرے تاکہ براہ راست کارروائی کرسکے اور وہ ہمارے دوستوں سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ صدر جنرل پرویز مشرف کا انتخاب اور وردی کا معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلئے وکلاء کی کئی ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں جو بہت جلد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گی۔ایک سوال پر راجہ ظفرالحق نے کہاکہ 9اگست کو کوئٹہ اور 14اگست کو راولپنڈی میں بڑے جلسے ہوں گے اور23جولائی کو تمام معاملے پراے پی ڈی ایم کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اپنا لائحہ عمل طے کرے گی ۔