لال مسجد وجامعہ حفصہ کے پھینکے گئے ملبے سے طباء وطالبات کے قیمتی سامان کے علاوہ قرآن مجید کے نسخے بھی برآمد

ہفتہ 21 جولائی 2007 18:27

لال مسجد وجامعہ حفصہ کے پھینکے گئے ملبے سے طباء وطالبات کے قیمتی سامان ..
اسلام آباد (ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین21 جولائی2007) انتظامیہ کی جانب سے لال مسجد وجامعہ حفصہ کے پھینکے گئے ملبے سے طلباء وطالبات کے قیمتی سامان کے علاوہ قرآن مجید کے نسخے بھی برآمد ہوئے ہیں ، وفاقی پولیس نے شہریوں کی شکایت پر ذمہ داروں کے خلاف توہین قرآن کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔

(جاری ہے)

ملبے سے انسانی اعضاء ملنے کی اطلاعات بھی موجود تھیں تاہم ملبے کی کھدائی کرنے والوں نے اس کی تصدیق نہیں کی، ہفتہ کو اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون ٹو کے مکینوں نے تھانہ آبپارہ کی پولیس کو شکایت کی کہ وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) نے لال مسجد وجامعہ حفصہ کا ملبہ جی سیون میں گندے نالے کے کنارے پھینکا ہے ، جس میں اسلامی کتب اور مسجد ومدرسے کے طلبہ وطالبات کا قیمتی سامان بھی موجود ہے ، شہریوں نے پولیس کو بتایا کہ ملبے سے قرآن کریم کے صفحات بھی ملے ہیں ، لہذا سی ڈی اے کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ، ڈی ایس پی سٹی محمد ممتاز نے این این آئی کو بتایا کہ شہریوں کی شکایت پر پولیس نے ملبے کی کھدائی شروع کی تو اس دوران ملبے سے قرآن کریم کا نسخہ اور بے شمار اوراق نکلے ہیں ، انسانی اعضاء کے حوالے سے ڈی ایس پی نے کہا کہ ہم نے کوئی انسانی عضو نہیں دیکھا اور نہ ہی ملبے سے ملا ہے ، پولیس افسر نے بتایا کہ ابھی تک ملبہ پھینکنے کی ذمہ داری سی ڈی اے پر عائد ہو رہی ہے ۔

متعلقہ عنوان :