جامعہ حفصہ کو منہدم کرنے کا کام شروع کر دیا ،بھاری مشینری منگوالی گئی، آپریشن 3 روز میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن،لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے رہائشی کمرے گرا دیئے گئے، جامعہ حفصہ کی مکمل صفائی 20 دنوں میں مکمل کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے،جامعہ حفصہ بھاری گولہ باری سے مکمل تباہ ہوگئی ہے، کوئی کمرہ سلامت نہیں، عمارت ناقابل استعمال ہوچکی ہے، انجینئرز کا موقف

پیر 23 جولائی 2007 12:34

جامعہ حفصہ کو منہدم کرنے کا کام شروع کر دیا ،بھاری مشینری منگوالی گئی، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23جولائی۔2007ء) جامعہ حفصہ کو مکمل طور پر گرانے کا فیصلہ، بھاری مشینری منگوا لی گئی، لال مسجد کے خطیب ، نائب خطیب اور موذن کی رہائش گاہ اور طالبات کے رہائشی کمرے گرا دیئے گئے، جامعہ حفصہ کو گرانے کا آپریشن تین روز میں مکمل جبکہ مکمل صفائی بیس روز میں کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے، متوقع ردعمل کے پیش نظر لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے ارد گرد سخت ترین حفاظتی انتظامات کرلئے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے جامعہ حفصہ کو مکمل طور پر گرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ زرائع کے مطابق سی ڈی اے، نیسپاک اور آرمی کے انجینئرز نے جامعہ حفصہ کو ناقابل استعمال قرار دیا ہے جس کے بعد طالبات کے اس مدرسے کو مکمل طور پر گرانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جامعہ حفصہ کو گرانے کے لئے سی ڈی اے نے اپنی مشینری کے علاوہ پاکستان آرمی اور پرائیویٹ کمپنیوں سے بھی بھاری مشینری منگوا لی ہے۔

گزشتہ روز لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے رہائشی کمرے گرا دیئے گئے تھے۔ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز، نائب خطیب عبدالرشید غازی اور موذن کی رہائش گاہوں کو بھی گرا دیا گیا ہے۔ جامعہ حفصہ کے تہہ خانوں کی تمام اندرونی دیواروں کو گرا دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے جامعہ حفصہ کو گرانے کے لئے تین سے چار دن کا ٹارگٹ دیا گیا ہے جبکہ مکمل صفائی کیلئے بیس دن کی مہلت دی گئی ہے۔

جامعہ حفصہ کو گرانے کے آپریشن میں شامل ایک انجینئر نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ وزارت داخلہ نے جامعہ حفصہ کو مکمل طور پر گرانے کاحکم دیدیا ہے اس عمل کی تکمیل کیلئے سی ڈی اے کے پاس بھاری مشینری نہیں تھی جس کے بعد فوج کے انجینئر یونٹ سے بھاری مشینری منگوالی گئی ہے اس کے علاوہ بعض پرائیویٹ کمپنیوں سے بھی مشینری کرائے پر حاصل کرلی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتوار کی رات کو لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے رہائشی کمروں کو گرا دیا گیا ہے جس میں لال مسجد کے خطیب، نائب خطیب، موذن کی رہائش گاہیں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جامعہ حفصہ بھاری گولہ باری کی وجہ سے مکمل طور پر ناقابل استعمال ہوچکی ہے۔ جامعہ حفصہ کا کوئی کمرہ ایسا نہیں جو قابل استعمال ہو۔ جامعہ کی بنیادیں بھی کمزور ہوگئیں ہیں معمولی سا جھٹکا بھی اس عمارت کو گرا سکتا ہے۔

اس لئے اس عمارت کو مکمل طور پر گرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں چار دن کا ٹارگٹ دیا گیا ہے عمارت کو گرایا جائے جبکہ اس کی مکمل صفائی کیلئے بیس سے پچیس دن تک دیئے ہیں۔ عمارت کا ملبہ ٹھکانے لگانا سب سے مشکل مرحلہ ہے اس میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاک فوج کے انجینئرز جامعہ حفصہ کو گرانے کے عمل کی نگرانی کررہے ہیں۔