امریکہ پاکستان میں خانہ جنگی کر وا کر ملک کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتا ہے۔ مولانا فضل الرحمن

جمعرات 26 جولائی 2007 15:11

سکھر ( ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین26 جولائی2007 ) جمعیت علماء اسلام و متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر مولانا فضل الرحمن نے امریکہ کی جانب سے بار بار پاکستان میں کاروائی کرنے کی دھمکیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کے اتحاد سے الگ ہوجائے اور امریکی دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لیئے خطے کے ممالک اور برادر اسلامی ممالک سے رابطہ کرے اہوں نے امریکہ سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ حالات کشیدہ ہونے سے پہلے خطے سے اپنی افواج واپس بلا لے ․ جمعیت علماء اسلام ضلع سکھر سے جاری ہونے والے پریس ریلیز کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے یہ مطالبات جے یو آئی سندھ کے رہنماؤں جنرل سیکریٹری سینیٹر علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو ، عبد الرزاق ، عابد لاکھو ، مولانا عبد الحق مہر اور مولانا عبید اللہ بھٹو ابن آزاد کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کیا مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ امریکہ اپنے مذموم مقاصد کی خاطر اور خطہ میں طویل عرصے تک اپنی فوجیں رکھنے کے لیئے پاکستان مے خانہ جنگی کر وا کر ملک کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم تو شروع سے ہی حکمرانون کو خبردار کیا تھا کہ امریکہ ہمارا کبھی خیر خواہ نہیں ہو سکتا اور اس کے ساتھ اتحاد سراسر ہمارے لیئے نقصان دہ ثابت ہوگا لیکن ہمارے احتجاج کے باوجود عاقبت نا اندیش حکمرانوں نے اس کا ساتھ دے کر نہ صرف ملک بلکہ خطے اور پورے عالم اسلام کے مفادات اور امن و استحکام کو خطرات میں ڈال دیا ہے انہوں نے کہا کہ خطے کے عوام نے امریکی آمد کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھا خطے کے حالات عراق ، افغانستان اور پاکستان میں رو نما ہونے والے واقعات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ عوام میں امریکہ کے خلاف روز بروز نفرت بڑھ رہی ہے اس لیئے اب مزید امریکی فوجوں کا یہاں رہنا خود امریکہ کے لیئے بھی نیک شگون نہیں ہوگا مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چھ سال تک امریکی مفادات کے لیئے جنگ لڑنے اور بھاری قربانیاں دینے کے باوجود آج بھی امریکہ کو پاکستان پر اعتماد نہیں آیا یہی وجہ ہے کہ وہ آئے روز پاکستان میں کاروائی کی دھمکیاں دے رہا ہے جو کہ نہ صرف پاکستان پر عدم اعتماد ہے بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دھمکیاں ملکی آزادی خود مختاری کی منافی اور پوری قوم کی توہین کے مترادف ہے انہوں نے کہا کہ لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ایک طرف دوستی کے دعوے ہیں جبکہ دوسری طرف کاروائیون کی دھمکیاں ہیں آخر یہ کیسا اتحاد ہے ایسے اتحاد پر لعنت کرنی چاہیئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ایک دن بش کہتا ہے ہم امریکی عوام کے تحفظ کے لیئے کسی علاقے پر بھی کاروائی کر سکتے ہیں دوسرے دن پاکستان کے کسی علاقے میں وحشیانہ کاروائی کر کے کئی بے گناہ لوگوں کو شہید کر دیا جاتا ہے انہون نے کہا کہ ہم حکمرانون سے پوچھتے ہیں کہ بتائیں آخر بش کو راضی رکھنے کے لیئے کب تک اپنے شہریوں کو مارو گے انہوں نے کہا کہ اپنے سات سالہ دور اقتدار میں جنرل مشرف نے اپنے عمل سے امریکہ کی مخلص ایجنٹ ہونے کا ثبوت دیا ہے جو کہ افسوس کا مقام ہے ۔