لال مسجد غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی گئی ہے،رنگ دوبارہ آف وائٹ کردیا جائے گا، بریگیڈیئر جاوید اقبال چیمہ، خود کش حملہ آور کا سر ملا ہے، حکومت مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کومعاوضہ اور تاجروں کا نقصان پورا کرے گی ، ترجمان وزارت داخلہ کی پریس کانفرنس

جمعہ 27 جولائی 2007 23:26

لال مسجد غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی گئی ہے،رنگ دوبارہ آف وائٹ کردیا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جولائی۔2007ء) وزارت داخلہ کے ترجمان بریگیڈیئر(ر) جاوید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ حکومت کسی مسجد کو قلعہ نہیں بننے دے گی، لال مسجد غیر معینہ مدت کیلئے بند کردی گئی ہے اوررنگ دوبارہ آف وائٹ کردیا جائے گا، آبپارہ مارکیٹ میں ہونے والے خود کش حملے میں حملہ آور کا سر مل گیا ہے،حملے میں 13افراد جاں بحق جبکہ 61زخمی ہوئے ،زخمیوں کیلئے پچاس ہزار، مرنے والے عام شہریوں کیلئے ایک لاکھ جبکہ پولیس اہلکاروں کے لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے،تاجروں کانقصان بھی پورا کیا جائے گا ، جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بیوگان کو تاحیات پنشن، ایک بچے کو ملازمت اور دیگر بچوں کو مفت تعلیم دی جائے گی۔

جمعہ کی شب وزارت داخلہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بریگیڈیئر چیمہ نے کہاکہ آبپارہ مارکیٹ میں خود کش دھماکہ ہوا ہے حملہ آور نے پولیس کو نشانہ بنایا جائے وقوعہ سے حملہ آور کا سر اور جسم کے ٹکڑے ملے ہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم سر قابل شناخت ہے مختلف ادارے اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حملے میں کل13افراد جاں بحق اور61لوگ زخمی ہوئے ہیں ۔

مرنے والوں میں 7پولیس اہلکار اور چھ عام شہری ہیں جبکہ زخمیوں میں 14پولیس اہلکار شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے نمازیوں کیلئے مسجد کھولی تھی،وزارت داخلہ نے سی ڈی اے کو حکم جاری کیا تھا کہ مسجد پہلے سے بہتر اور جلد ازجلد خوبصورت بنائی جائے، کسی بھی شہری کیلئے مسجد جانے کیلئے کوئی پابندی عائد نہیں کی گئی تھی نمازیوں کی حفاظت کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے انتہائی سخت انتظامات کررکھے تھے ۔

انہوں نے کہاکہ لال مسجد اوقاف کی مسجد ہے اور مولانا اشفاق کا جمعہ کیلئے تعین کیا گیا تھا اور وہ ایک غیر متنازعہ شخصیت ہیں مگر شرپسند عناصر نے مسجد کے اندر ہنگامی آرائی کرکے انہیں نہ صرف مسجد سے نکال دیا بلکہ باقی نمازیوں کو بھی نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی جس پر لوگوں نے سڑک پر نماز جمعہ ادا کی ۔انہوں نے کہاکہ حکومت نے ہنگامہ آرائی کرنیوالوں کا پتہ لگا لیا ہے ان میں زیادہ تروہ لوگ تھے جن کو حال ہی میں لال مسجد آپریشن کے دوران گرفتارکیا گیا تھا اور پھر انہیں رہا کردیا تھا۔

حکومت ان لوگوں سے سختی سے نمٹے گی اور آئندہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔انھوں نے کہاکہ وزیراعظم شوکت عزیز نے یہ اعلان کیا ہے کہ خود کش حملے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کو لواحقین کو پانچ پانچ لاکھ روپے دیئے جائیں گے،مرنے والے عام شہریوں کے لواحقین کو ایک ایک لاکھ جبکہ زخمیوں کو پچاس پچاس ہزاروں دیئے جائیں گے،حکومت جاں بحق ہونے والے سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ایک ایک بیٹے کو اسی محکمہ میں ملازمت دے گی جس میں ان کے والد ملازمت کررہے تھے اوران کے دیگربچوں کو مفت تعلیم جبکہ بیوگان کو تاحیات پنشن دے گی ۔

انہوں نے کہاکہ حملے میں جن دکانداروں کا نقصان ہوا ہے حکومت ٹریڈرز یونین کے ساتھ ملکر ایک کمیٹی تشکیل دے گی جو نقصان کا تخمینہ لگائے گی اور حکومت انہیں معاوضہ ادا کرے گی۔بریگیڈیئر چیمہ نے کہاکہ مسجد کا رنگ دوبارہ تبدیل کردیا جائے گا اور غیر معینہ مدت کیلئے بند کردیا گیا ہے اوراس کا کنٹرول اسلام آباد انتظامیہ کے پاس ہے ۔انہوں نے کہاکہ خود کش حملے کی انکوائری ہورہی ہے اس طرح کے حملوں کی اطلاعات حکومت کے پاس پہلے سے موجود تھیں اب بھی حکومتی اداروں کے پاس حملوں کی اطلاعات موجود ہیں مگراسلام آباد میں حملے کے حوالے سے کوئی نئی کنفرم رپورٹ نہیں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ملک کا امن وامان بررکھنے اور لوگوں کی جان ومال کے تحفظ کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی اور عوام کے تعاون سے ملک سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کاخاتمہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ مسجد تا حکم ثانی بند رہے گی، امن و خراب کرنے اور مسجد کی بندش کا سبب وہ لوگ بنے ہیں جنہوں نے ہنگامہ آرائی کی ہے، حکومت چاہتی ہے کہ اللہ کا یہ گھر آباد ہو اور مقامی آبادی اس میں نماز ادا کرے مگر شرپسند عناصر قانون ہاتھ میں لے کر شہر کا امن وامان تباہ کررہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :