مقبوضہ کشمیر‘ اڑی سیکٹر پر طویل جھڑپ13ہلاکتوں کے بعد ختم۔ بھارتی فوج نے جھڑپ میں ایک کرنل ‘ دو اہلکاروں اور حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر سمیت تیرہ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔بھارتی پولیس اور فوج کی تازہ کارروائیوں میں دو مجاہدین کو ہلاک کرنے کا دعویٰ‘ دو کشمیری نوجوان گرفتار۔جموں میں سیاحوں کی گاڑی دریا میں گرنے سے 4 افراد ہلاک اور 6 شدید زخمی ہوگئے

جمعرات 2 اگست 2007 12:43

مقبوضہ کشمیر‘ اڑی سیکٹر پر طویل جھڑپ13ہلاکتوں کے بعد ختم۔ بھارتی فوج ..
سرینگر (ٍٍاردوپوانئٹ اخبار تازہ ترین02 اگست 2007) مقبوضہ کشمیر میں اڑی سیکٹر پر کنٹرول لائن کے قریب چوبیس گھنٹے کی طویل جھڑپ 13ہلاکتوں کے بعد ختم ہوگئی‘ بھارتی فوج نے جھڑپ میں ایک کرنل اور دو اہلکاروں جبکہ حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر سمیت دس عسکریت پسندوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ہے‘ دوسری جانب بھارتی پولیس نے تازہ جھڑپوں کے دوران دو کشمیری مجاہدین کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دو کو حراست میں لیا گیا ہے‘ ادھر جموں میں سیاحوں کی گاڑی دریا میں گرنے سے چار افراد ہلاک اور چھ شدید زخمی ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں اڑی سیکٹر پر لائن آف کنٹرول کے قریب چوبیس گھنٹے کی طویل جھڑپ میں مجموعی طور پر ایک بھارتی کرنل ‘ دو فوجی اہلکار اور حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈر سمیت تیرہ افراد ہلاک ہوگئے۔

(جاری ہے)

سرینگر میں تعینات بھارتی فوجی ترجمان کرنل اے کے ماتھر نے بتایا کہ گزشتہ روز وادی کے شمالی قصبہ اڑی میں کنٹرول لائن کے بونیار اور اڑی سیکٹر میں مسلح جنگجوؤں کا گروہ گزشتہ کئی روز سے وادی میں داخل ہونے کی تاک میں بیٹھا تھا ۔

ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ روز تین جنگجوؤں پر مشتمل گروپ کو کرنل وسنت بھینو گوپال کی قیادت والی گشتی پارٹی نے روکنے کی کوشش کی جس پر انہوں نے فائر کھول دیا اور ایک طویل جھڑپ شروع ہوگئی۔ ترجمان کے مطابق پہلی جھڑپ میں کرنل وسنت اپنے ساتھی سپاہی سمیت ہلاک ہوگئے جس کے بعد مزید کمک منگوائی گئی۔ جھڑپ میں مجموعی طور پر دس عسکریت پسند ہلاک ہوگئے جن میں ایک اعلیٰ کمانڈر بھی شامل ہے جس کا تعلق حزب المجاہدین سے ہے۔

بھارتی فوجی ترجمان نے ہلاک ہونے والے عسکریت پسندوں کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ ادھر اڑی کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ جھڑپ میں ہلاک ہونے والوں کی لاشیں ابھی تک گاؤں میں نہیں لائی گئیں فوج نے دعویٰ کیا کہ اس سال اپریل سے اب تک کنٹرول لائن پر دراندازی کی یہ واحد کوشش ہے جسے ناکام بناتے ہوئے دس جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے۔ فوجی ترجمان کے مطابق اپریل سے جولائی کے آخر تک مختلف سیکٹروں میں دراندازی کی کوششوں کے دوران 53جنگجوؤں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔

ادھر جموں کے علاقے ڈوڈہ میں بھی ایک طویل جھڑپ کے بعد فوج اور پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مشترکہ آپریشن میں کالعدم حزب المجاہدین کا ایک اعلیٰ کمانڈر مارا گیا ہے۔ ڈوڈہ کے ایس پی منوہر سنگھ کے مطابق ہلاک ہونے والا جنگجو کمانڈر پاکستان کے علاقے رحیم یار خان کے ایک قصبے کا رہنے والا ہے اور پچھلے کئی سال سے جموں کے علاقے میں بھارتی فوج کے خلاف کارروائیوں میں ملوث رہا ہے۔

تاہم حزب المجاہدین نے اپنے ایک بیان میں بھارتی فوج کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ کمانڈر کو حراست کے دوران شہید کیا گیا ہے۔ ڈوڈہ میں اپنے اپ کو حزب کا ضلعی کمانڈر ظاہر کرنے والے شمیم شاہد کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق کمانڈر عابد بسرا بیمار تھے اور پاکستان جانے کی تیاری میں تھے کہ ان کو گزشتہ شب جموں کے ریاستی علاقے سے گرفتار کیا گیا اور ڈوڈہ میں ایک فرضی جھڑپ کے دوران شہید کیا گیا۔

دوسری جانب بھارتی پولیس نے ضلع اودھم پور اور بیمینا کے علاقے میں دو مجاہدین کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن کے نام ظاہر نہیں کئے گئے۔ بیمینا ہی کے علاقے میں بھارتی پولیس نے دو کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے جن کے نام شبیر احمد ڈار اور سراج احمد بھٹ ظاہر کئے گئے ہیں۔ ادھر ضلع جموں کے علاقے بانیہال میں بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ سے آئے ہوئے سیاحوں کی گاڑی ڈرائیور کی غفلت کے باعث دریا میں گر گئی جس کے نتیجے میں چار سیاح ہلاک اور چھ شدید زخمی ہوگئے۔ حادثے کا شکار ہونے والے سیاح کوٹڑہ سے سری نگر جارہے تھے کہ حادثہ پیش آیا۔ پولیس اور فوجی اہلکاروں نے جائے حادثہ سے لاشوں اور زخمی ہونے والوں کو نکال لیا ہے۔