جنوبی کوریائی وفد مغوی کوریائی باشندوں کی رہائی کے حوالے سے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لئے غزنی پہنچ گیا ۔۔۔ضرورت پڑنے پر فوجی آپریشن کیا جا سکتا ہے: افغان نائب وزیر خارجہ منیر مینگل کی کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں

جمعہ 3 اگست 2007 12:21

جنوبی کوریائی وفد مغوی کوریائی باشندوں کی رہائی کے حوالے سے طالبان ..
کابل (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین03 اگست2007) جنوبی کوریائی اراکین پر مشتمل وفد مغوی کوریائی باشندوں کی رہائی کے حوالے سے طالبان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کے لئے غزنی پہنچ گیا ہے۔صوبے غزنی کے گورنر معراج الدین پٹھان نے بتایا کہ طالبان اور جنوبی کوریائی وفد کے درمیان بات چیت کے مقام اور سیٹ اپ کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ ادھر افغان حکام نے مغویوں کی رہائی کے عوض طالبان قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ ایک بار پھر مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان کے نائب وزیر خارجہ منیر مینگل نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ افغان حکومت مغویوں کا معاملہ بات چیت اور ڈائیلاگ کے ذریعئے حل کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ اگر معاملے کے فوجی حل کی ضرورت پڑی تو افغان فوج بالکل تیا رہے ۔

(جاری ہے)

انہون نے کہا کہ طالبان حکومت مذاکرات کے لئے آنے والے طالبان کا تحفظ سو فیصد یقینی بنائے گی۔

اس سے قبل طالبان اور جنوبی کوریائی حکام کے درمیان ٹیلیفون پر مذاکرات ہو ئے۔دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا رچرڈ باؤچر نے کہا ہے کہ معاملے کے حل کے لئے طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جبکہ جنوبی کوریا کے وزیر خارجہ سوآنگ مین سون نے امریکی نائب وزیرخارجہ جون نیگرو پونٹے سے منیلا میں ملاقات کی ہے۔ جس میں مغویوں کی رہائی کے حوالے سے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ادھر کابل سے کے ایک اسپتال سے تین ڈاکٹرں پر مشتمل پینل رضاکارانہ طور پر بیمار مغوی جنوبی کوریائی شہریوں کے علاج کے لئے صوبے غزنی پہنچ گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :