عراق میں بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں 5 امریکی فوجیوں سمیت 15 ہلاک، 20 زخمی ،نامعلوم مسلح افراد نے آیت اللہ علی السیستانی کے قریبی ساتھی کو قتل کر دیا ،امریکا اور برطانیہ نے عراق میں اقوام متحدہ کے کردار کو وسعت دینے کیلئے سلامتی کونسل میں قرار داد پیش کر دی ،امریکی افواج کا عراقی مزاحمت کاروں کیخلاف آپریشن کے دوران17مشتبہ مزاحمت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ ۔اپ ڈیٹ

جمعہ 3 اگست 2007 19:52

عراق میں بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں 5 امریکی فوجیوں سمیت 15 ہلاک، ..
بغداد/نجف/واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اگست۔2007ء) عراق میں بم دھماکوں اور تشدد کے مختلف واقعات میں 5 امریکی فوجیوں سمیت 15 افراد ہلاک جبکہ 20 سے زائد زخمی ہو گئے جن میں 14امریکی فوجی شامل ہیں، نامعلوم مسلح افراد نے معروف عالم دین آیت اللہ علی السیستانی کے قریبی ساتھی اور امام مسجد کو قتل کر دیا۔ دوسری جانب امریکہ اور برطانیہ نے عراق میں اقوام متحدہ کے کردار کو وسعت دینے کیلئے قرار داد کا مسودہ پیش کر دیا ہے جبکہ امریکی فوجی کو عراقی شہری کے قتل کا مرتکب قرار دیدیا گیا ہے ۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمعہ کو مزید 5 امریکی فوجی ہلاک ہو گئے امریکی فوج کے ترجمان نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مشرقی بغداد میں امریکی فوجی قافلہ گشت گر رہا تھا کہ گاڑی سڑک کنارے نصب بم سے جا ٹکرائی جس کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ دیگر زخمی ہو گئے جنہیں ملٹری ہسپتال منتقل کر دیا گیا ترجمان کے مطابق پانچواں فوجی مغربی بغداد میں مزاحمت کاروں کیساتھ لڑائی میں ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے واضح رہے کہ امریکی صدر بش نے پیشگوئی کی تھی کہ اگست کا مہینہ امریکی فوجیوں کیلئے انتہائی مشکل ہو گا واضح رہے کہ مارچ 2003 سے اب تک ہلاک ہونیوالے امریکی فوجیوں کی تعداد 3664 ہو گئی ہے جبکہ امریکی اور عرافی فوج نے بغداد کے نواحی علاقوں میں مزاحمت کاروں کیخلاف آپریشن کے دوران17مشتبہ مزاحمت کاروں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاہے۔

(جاری ہے)

امریکی فوج کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار کئے گئے 17مشتبہ مزاحمت کاروں کو دریائے تکریت کے علاقوں سے حراست میں لیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کا مقصد عراق میں القاعدہ کے مزاحمت کاروں کو نشانہ بناناتھا۔امریکی فوج نے آپریشن کے دوران 5مزاحمت کاروں کو موصل سے گرفتار کیا ہے اور امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ ان میں سے ایک دہشت گردی کے سیل کا لیڈر جبکہ بقیہ چار اس کے ساتھی ہیں۔

امریکی فوج کا کہنا ہے کہ بغدادسے 2مزاحمت کاروں کو جبکہ بیجی سے چھ اور ترمیاہ سے چار مشتبہ مزاحمت کاروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دوسری جانب شمالی شہر کرکوک میں مسلح اغواء کاروں نے تاوان ادا نہ کر سکنے کی صورت میں 5مغوی بھائیوں کو قتل کر دیا جبکہ چھٹے بھائی کو زندہ چھوڑ دیا پولیس نے ہلاک ہونیوالے افراد کی لاشیں برآمد کر لیں جبکہ مقدس شہر نجف اشرف میں مسلح افراد نے امام مسجد کو قتل کر دیا جس کے بارے میں کہا گیا ہیے کہ وہ عراق کے روحانی پیشوا آیت اللہ علی السیستانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے مقامی افراد کے مطابق فاضل العقیل نجف کی الحسن مسجد کے پیش امام تھے جبکہ خان بنی سعد کے علاقے میں ایک مارٹر گولہ گرنے سے دو بچوں سمیت 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے ادھر امریکا اور برطانیہ نے عراق میں اقوام متحدہ کے کردار کو وسعت دینے کیلئے سلامتی کونسل میں قرار داد کا مسودہ پیش کر دیا ہے ایک غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق قرار داد میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن یونامی کے مینڈیٹ میں مزید ایک سال کی توسیع میں اضافہ کیا گیا ہے جس کی مدت 10 اگست کو ختم ہو رہی ہے مجوزہ امریکی اور برطانوی قرار داد میں عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے اور یونامی سے کہا گیا ہے کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ عراقی حکومت کے سیاسی امور، انتخابات، معیشت، عدلیہ، انسانی حقوق، مہاجرین واپسی سمیت دیگر شعبوں میں معاونت کرے قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کے عملے کو اپنے فرائض کی انجام دہی کیلئے سیکیورٹی لازمی ہے جس کیلئے امریکی قیادت میں اتحادی افواج اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔

دوسری جانب امریکی فوجی عدالت میں 23 سالہ امریکی فوجی کو عراقی شہری کے قتل کا مرتکب قرار دیا گیا ہے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سارجنٹ لارنس ہیجر پر گزشتہ سال بغداد کے علاقے ہمدانیہ میں ایک علاقائی رہنما ہاشم ابراہیم کو منصوبہ بندی کے تحت اغواء کر کے تشدد کے بعد قتل کرنے کا الزام تھا۔ فوجی عدالت ساجنٹ لارنس پر جرم ثابت ہونے کے بعد اسے عمر قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے جبکہ ملائیشیا میں سنوکر کپ جیتنے والی ٹیم وطن واپس پہنچ رہی ہے جس کیلئے شائقین بے قراری سے انتظار کر رہے ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پابندی کے باوجود عراقی عوام چیمپئن شپ جیتنے کا جشن منائیں گے جبکہ نماز جمعہ کے وقت بغداد میں گاڑیوں کے داخلے پر مکمل پابندی رہی اور داخلی و خارجی راستے سیل کر دیئے گئے۔