عراق میں آپریشن و مارٹر حملے، روضہ العسکریہ پر حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ و القائدہ رہنما سمیت 27ہلاک، متعدد زخمی ،مقتدیٰ الصدر کے قریبی ساتھی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے،آپریشن میں 20مشتبہ دہشت گرد گرفتار، نوری المالکی نے سنی وزراء کے استعفے مسترد کر دیئے ۔اپ ڈیٹ

اتوار 5 اگست 2007 20:36

عراق میں آپریشن و مارٹر حملے، روضہ العسکریہ پر حملے کے مبینہ ماسٹر ..
بغداد/صلاح الدین (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اگست۔2007ء) عراق میں امریکی فوج نے صوبہ صلاح الدین میں القائدہ امیر اور روضہ العسکریہ پر حملوں کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حیثم صباح شاکر کو ہلاک کرنے اور 20 مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ مارٹر حملوں اور تشدد کے واقعات میں ایک امریکی فوجی سمیت 26 افراد ہلاک اور20سے زائد زخمی ہو گئے، جبکہ معروف شیعہ رہنما مقتدیٰ صدر کے قریبی ساتھی شیخ حازم الراجی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے، دوسری جانب عراق میں سیاسی بحران جاری ہے اور عراقی وزیر اعظم نے 1 ڈپٹی وزیر اعظم اور 5 سنی وزراء کے استعفے مسترد کر دیئے ہیں تاہم عراقی اکارڈنس فرنٹ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ ان پر فیصلے کا کوئی اثر نہیں پڑیگا حکومت نے مسترد یا تسلیم کرنا ہے تو ہمارے پروگرام کو کرے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی فوج نے سامرہ مام حسن العسکری کے روضہ مبارک پر حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈا ور صوبہ صلاح الدین میں القائدہ کے امیر کو ہلاک کر دیا جبکہ امریکی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے دوران صوبہ صلاح الدین میں القائدہ کے رہنما کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا امریکی فوج کے مطابق حیثم صباح شاکر محمد البدری 13 جون کو سامرہ میں سنہری مسجد پر بم حملوں کے ماسٹر مائنڈ بھی تھے اور وہ اس حملے کے ذمہ دار تھے امریکی فوج کے مطابق بدری سامرہ کے مشرقی علاقے میں آپریشن کے دوران ہلاک ہوا تاہم ان کے قریبی دوستوں اور خاندان کے ارکان نے ان کی شناخت کی امریکی فوجی کے مطابق البدری فرقہ واریت پھیلانے اور فروری 2006ء میں روضہ امام حسن العسکری پر حملے کے واقع میں مطلوب تھے۔

دوسری جانب بغداد کے جنوب مشرقی علاقے میں مارٹر حملوں کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 15 سے زائد شدید زخمی ہو گئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے اور وہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زخمیوں میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے جبکہ پولیس ترجمان نے بتایا کہ بغداد کے جنوب مشرقی علاقے شتل میں تین مارٹر گولے داغے گئے جن میں سے 2 وہاں پر واقع گیس سٹیشن پر گرے جہاں لوگ گاڑیوں میں گیس ڈلوانے کیلئے قطاروں میں کھڑے ہوئے تھے اس دوران ایک زورداردھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد جھلس گئے جبکہ متعدد گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں دریں اثناء امریکی فوج نے آپریشن کے دوران سامرہ سے مزید تین مشتبہ القائدہ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن میں ایک سامرہ میں القائدہ کا امیر ہے امریکی فوج کے ایک ترجمان کے مطابق مبینہ دہشت گردوں سے بھاری اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے جبکہ یہ لوگ سڑک کے کنارے نصب بم دھماکوں میں ملوث ہیں جبکہ عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے 6 سنی وزراء کے استعفے منظور کرنے سے انکار کر دیا ہے اور انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت کی طرف سے مطالبات تسلیم نہ کئے جانے کی صورت میں عراق کی بڑی جماعت عراق اکارڈنس فرنٹ سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی وزیراعظم سلام الزبائے اور 5 وزراء نے اپنے عہدوں سے استعفے دے دیئے تھے جبکہ نوری المالکی کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں اکارڈنس فرنٹ کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ عراقی وزیر اعظم کی طرف سے استعفے مسترد کئے جانے کے باوجود بھی ہمارے وزراء کا فیصلہ برقرار ہے اور وہ ہر صورت مستعفی ہوں گے۔

سلیم الجبوری نے بتایا کہ ہم اپنے موٴقف پر قائم ہیں اور مالکی کا فیصلہ ہمارے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا اور بات یہیں ختم نہیں ہوتی ۔الجبوری نے کہا کہ ہم اپنے پروگرام کے بارے میں بات کر رہے ہیں اصل مسئلہ پروگرام کو مسترد یا تسلیم کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کے استعفے واپس لینے کا ایک ہی آپشن ہے کہ ہمارے مطالبات مانے جائیں اور ان پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران جاری ہے اور اس کا حل یہی ہے کہ حکومت سنی وزراء کے مطالبات تسلیم کر لے۔

جبکہ شمالی شہر موصل میں عراقی فوج کے ساتھ جھڑپ میں 6 مسلح افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 10 کو گرفتار کر لیا گیا۔ عراقی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر مضانہ نے بتایا کہ لڑائی صبح 11 بجے اس وقت شروع ہوئی جب الانتصار کے علاقے میں مسلح افراد نے عراقی فوجی قافلے پر حملہ کر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس دوران شدید جھڑپ شروع ہو گئی اور اس میں 6 شرپسند مارے گئے تاہم بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ جھڑپیں ملیدی ملیشیاء اور عراقی فوج کے درمیان اس وقت ہوئیں جب مقتدی الصدر کے قریبی ساتھی شیخ حازم الراجی کے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں ان کے 5 محافظ زخمی ہو گئے تاہم شیخ حازم قاتلانہ حملہ میں بال بال بچ گئے۔

دوسری جانب امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ بغداد میں 4 مشتبہ دہشتگردوں کو ہلاک اور 7 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب بغداد میں سڑک کنارے نصب بم کے دھماکے کے ایک اور امریکی فوجی ہلاک ہو گیا۔

متعلقہ عنوان :