پاکستان ناقص نظام حکومت اور کرپشن میں لت پت ملک ہے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک ، پاکستان میں مختلف سیکٹرز میں معاونت کے دوران بینک کے مقاصد پورے نہیں ہوسکے، جائزہ رپورٹ

بدھ 15 اگست 2007 15:38

پاکستان ناقص نظام حکومت اور کرپشن میں لت پت ملک ہے، ایشین ڈویلپمنٹ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اگست۔2007ء) ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے پاکستان کو ناقص نظام حکومت، کرپشن میں لت پت اور ایشیاء میں بہترین سماجی انڈیکیٹرز والا ملک قرار دیا ہے ۔ اے ڈی بی نے قیام پاکستان کے 60سال مکمل ہونے پر اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں تعمیر و ترقی کے کسی بھی پروگرام میں مدد کرنا بہت بڑا چیلنج ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کئی طرح کے مسائل اور پیچیدگیاں ہیں سرحدوں پر تناؤ کی کیفیت، مذہبی اور ثقافتی تفاوتیں، بیشتر علاقوں میں جاگیرداری کلچر اور سب سے بڑھ کر پیچیدہ نظام حکومت نے پاکستان میں معیشت کو مشکلات سے دوچار کررکھا ہے بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تین دھائیوں پر مشتمل فوجی حکومت 1988ء سے 99ء تک جمہوری دور میں 10سربراہان کی تبدیلی، غیرمناسب معاشی ترقی جس میں تیز رفتار ترقی کے دور کو برقرار نہ رکھ سکنا اور سماجی تبدیلی کیلئے اس سے فائدہ نہ اٹھا سکنا اور 90ء کے عشرے میں غربت کی شرح میں بے تحاشا اضافے نے پاکستان کے سیاسی، سماجی اور معاشی سیکٹر پر اثرات ڈالے ہیں ایشین ڈویلپمنٹ بینک پاکستان میں مختلف سیکٹرز میں معاونت کے دوران اپنے مقاصد پورے نہیں کرسکا بالخصوص دس اہم سیکٹرز میں بینک کی کارکردگی بہت اچھی نہیں رہی جبکہ صحت، نیوٹریشن، سماجی تحفظ اورصفائی و تندرستی کے پروگرام ناکام رہے ہیں بینک نے صرف توانائی اور ٹرانسپورٹ کے سیکٹر کو کامیاب قرار دیا ہے ان حالات میں اے ڈی بی اس بات پر غور کررہا ہے وہ کنٹری اسسٹنٹ پروگرام کے تحت پاکستان میں اپنے سیکٹرز کی تعداد کم کردے رپورٹ میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ایشین بینک نے پاکستان میں کئی سیکٹرز اور سب سیکٹرز میں بے تحاشہ قرضہ دے رکھا ہے جس کے مضر اثرات سامنے آئے ہیں لہذا پہلی فرصت میں پاکستان میں اپنے پروگراموں کی تعداد میں کمی کی جائے رپورٹ میں اس بات کی سفارش کی گئی ہے کہ پاکستان میں اے ڈی بی کے ریذیڈنٹ مشن کنٹری ڈائریکٹر کے اختیارات میں اضافہ کیا جائے تاکہ وہ کئی اہم معاملات پر بروقت فیصلہ کرسکے ۔

(جاری ہے)

اے ڈی بی اب اس پر غور کررہا ہے کہ پاکستان میں مختلف سیکٹرز میں معاونت کیلئے حکمت عملی میں تبدیلی لائی جائے جس کے تحت بہتر سیکٹرز کا چناؤ، غربیوں کیلئے فائدہ مند لائحہ عمل نجی شعبے کیلئے اقدامات اور دیگر عوامل کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا جارہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :