تورہ بورا میں امریکی اور افغان فوج کا فضائی اور زمینی آپریشن دوسرے روز بھی جاری، 50 سے زائد افراد ہلاک۔ متعدد اہداف کو نشانہ بنایا، ہلاکتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، افغان میڈیا ،100 خاندانوں کی نقل مکانی

جمعرات 16 اگست 2007 18:05

تورہ بورا میں امریکی اور افغان فوج کا فضائی اور زمینی آپریشن دوسرے ..
کابل (ٍٍاردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین16 اگست 2007) افغان اور امریکی فوج کی پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغان علاقے تورہ بورا میں دوسرے روز بھی بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی کارروائی، 50 سے زائد افراد ہلاک متعدد اہداف کو بیماری کا نشانہ بنایا گیا۔ 100 خاندانوں نے بمباری گھن گرج کے خوف سے علاقے سے نقل مکانی کر لی۔ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان اور امریکی فوج کی جانب سے پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغان علاقے تورہ بورا میں طالبان اور القاعدہ کے خلاف جمعرات کے روز بھی بڑے پیمانے پر فضائی اور زمینی کارروائی جاری رہی۔

آپریشن کے دوران متعدد اہداف کو بمباری کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ امریکی فوج کے ترجمان کیپٹن وینا بومین نے آپریشن کی تصدیق کی تاہم ہلاکتوں کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

(جاری ہے)

افغان میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ادھر بمباری کے خوف سے 100 سے زائد خاندانوں نے علاقے سے نقل مکانی کر لی ہے۔ واضح رہے کہ 1980ء کی دہائی میں سوویت یونین کے خلاف برسرپیکار گوریلوں نے تورا بورا کے علاقے کو ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر چنا تھا اور یہاں پر کثیرتعداد میں پہاڑوں میں سرنگیں کھودی تھیں جو بعد میں طالبان دور حکومت کے بعد طالبان کے جنگجوؤں نے اس علاقے کو قبضے میں لے لیا امریکی فوج کے مطابق طالبان دور حکومت کے خاتمے کے بعد القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن نے بھی یہاں پناہ لے رکھی تھی۔

متعلقہ عنوان :