شیر شاہ فلائی آوور کا سانحہ ڈیزائن میں غلطی کیوجہ سے رونما ہوا، این ایل سی

منگل 4 ستمبر 2007 19:48

شیر شاہ فلائی آوور کا سانحہ ڈیزائن میں غلطی کیوجہ سے رونما ہوا، این ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4ستمبر۔2007ء) نیشنل لاجسٹک کارپورریشن (این ایل سی) نے ایک بار پھر کہا ہے کہ کراچی ناردرن بائی پاس پر تعمیر ہونے والا شیر شاہ فلائی اوور کا سانھہ ڈیزائن میں غلطی کی وجہ سے رونما ہوا۔ این ایل سی تعمیر میں استعمال ہونے والے تمام سامان کے معیار کی ذمہ داری قبول کرتا ہے۔ منگل کے روز این ایل سی کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں این ایل سی کے ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں کراچی ناردن بائی پاس تعمیر ہونے والے شیر شاہ فلائی اوور کا گرنا پر پاکستانی کی طرح این ایل سی کیلئے بھی ایک قومی سانحہ ہے۔

جس کے نتیجے میں معصوم قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ این ایل سی اس حادثہ میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ حادثہ فلائی اوور کے ڈھانچے کے ڈیزائن کی ناکامی کے باعث رونما ہوا جس کے بارے میں وفاقی انکوائری کمیشن پوچھ گچھ کر رہا ہے اگر چہ این ایل سی بطور ٹھیکیدار اس قانون کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی پھر بھی این ایل سی نے کنسلٹنٹ اور کلائنٹ دونوں سے سائٹ پر ہی پہلی دفعہ بنائے جانیو الے Curved Box Girder کے ڈھانچے میں رہ جانے والی خامیوں کے بارے میں بات چیت کی تھی۔

(جاری ہے)

جس کے نتیجے میں یہ منصوبہ دو سال کی تاخیر کا شکار ہوا اور کنسلٹنٹ نے ان خامیوں کو حل کرنے کی کوشش کی اس بات بھی خیال رہے کہ شیر شاہ فلائی اوور یں استعمال ہونے والا Curved Box Grider کا سائز پہلے کبھی بھی پاکستانی ڈیزائنرز نے استعمال نہیں کیا۔ اس ڈیزائن کی ناکامی کے اسباب جاننے کیلئے این ایل سی نے اسی طرح کے ڈھانچوں کے ڈیزائن کے غیر ملکی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کی درخواست کی ہے تاک ہانکوائری کمیشن کے کام میں مدد مل سکے۔

ترجمان نے کہا کہ این ایل سی اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے تمام سامان کے معیار کی اور مقدار کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور دویٰ کو ثابت کرنے کیلئے کسی بھی قسم کے جتنے نمونے چاہئیں لیے جا سکتے ہیں۔ این ایل سی نے کبھی بھی غیر معیار سامان استعمال نہیں کیا اور انجینئرنگ کے کام میں کبھی معیار پر سمجھوتہ نہیں کیا۔