بلوچ نیشنل موومنٹ کے سربراہ غلام محمد بلوچ سمیت دو دیگر بلوچ رہنما اچانک منظر عام پر آگئے

جمعہ 21 ستمبر 2007 23:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21ستمبر۔2007ء) بلوچ نیشنل موومنٹ کے سربراہ غلام محمد بلوچ سمیت دو دیگر بلوچ رہنما اچانک منظر عام پر آگئے ہیں۔سبی سے پولیس انسپکٹر علی اکبر مگسی نے بتایا ہے کہ بی این ایم کے سربراہ غلام محمد بلوچ اور جمہوری وطن پارٹی کے رہنما شیر محمد بلوچ کو سبی کے قریب ایک ویگن سے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کے خلاف مقدمات ہیں جن کے تحت گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماوٴں کو سبی کے قریب چھوڑ دیا گیا تھا جہاں پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا ہے۔غلام محمد بلوچ اور شیر محمد بلوچ کو دسمبر 2006ء میں کراچی سے اٹھایا گیا تھا اور اس کے بعد غلام محمد کے رشتہ داروں نے اخباری کانفرنسوں میں کہا تھا کہ انہیں خفیہ ایجنسی کے اہلکار اٹھا کر لے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ایسی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں کہ مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے اصغر مری بھی کوئٹہ میں منظر عام پر آ گئے ہیں لیکن تاحال وہ اپنے گھر نہیں پہنچے۔

مری قبیلے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بتایا ہے کہ اصغر مری انتہائی کمزور اور بیمار بتائے گئے ہیں۔ اصغر مری جنوری 2006ء میں ملتان میں فوجی آپریشن کے خلاف اخباری کانفرنس سے خطاب کرکے واپس کوہلو جا رہے تھے کہ اچانک ڈیرہ غازی خان سے انہیں اٹھا لیا گیا تھا۔یاد رہے اس ماہ کی دس تاریخ کو بلوچستان ہائی کورٹ نے بلوچ ٹی وی کے ایم ڈی منیر مینگل کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن بقول انسپکٹر جنرل پولیس طارق کھوسہ کے منیر مینگل سے مزید تفتیش کی ضرورت تھی اس لیے منیر کو دوبارہ گرفتار کیا گیا ہے۔

بلوچستان سے قوم پرست جماعتوں کے قائدین اور بلوچ خواتین پینل کے مطابق ہزاروں افراد غیر قانونی حراست میں ہیں۔ بلوچ خواتین پینل نے گزشتہ ماہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے لاپتہ افراد کی رہائی کے لیے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا تھا اور احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔

متعلقہ عنوان :