بے نظیر بھٹو آمریت کا ساتھ دے کرپیپلزپارٹی کو ختم کررہی ہیں۔غلام مصطفی کھر

جمعہ 28 ستمبر 2007 13:02

خیرپورٹامیوالی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین28ستمبر2007) ممتاز سیاستدان وسابق گورنر پنجاب پیپلزپارٹی کے بزرگ رہنما ملک غلام مصطفےٰ کھر نے کہا ہے کہ اگر محترمہ بے نظیر بھٹو جنرل پرویزمشرف سے ڈیل کے ذریعہ واپس آئیں تو ان کے استقبال میں نہیں جاؤنگا اور نہ ہی آمریت کا ساتھ دینے والوں میں شامل ہونگا بلکہ اپنی سیاست کا علیحدہ پلیٹ فارم سے آغاز کرونگا ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک خصوصی انٹرویو میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ جنرل پرویزمشرف جس کی پوزیشن مکمل طورپر کمزور ہے اسے بے نظیر بھٹو کی وجہ سے سہارا ملا ہے اور وہ پھر سے طاقتور بل رہے ہیں اور بے نظیر بھٹو آمریت کا ساتھ دے کرپیپلزپارٹی کو ختم کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ ضیاء الحق بھٹو کو پھانسی دینے کے باوجود بھی پیپلزپارٹی ختم نہ کرسکا مگر افسوس کہ آج اس کی بیٹی ہی پیپلزپارٹی کو صفحہ ہستی سے مٹانے پر تل گئی ہیں اور میں آمریت کے ساتھ کمپرومائز نہیں کرسکتا اور نہ ہی ایسی صورت میں بے نظیر بھٹو کے ساتھ چل سکتا ہوں انہوں نے کہا کہ ابھی تک میں نے کسی اور جماعت میں جانے کا فیصلہ نہ کیا ہے اور نہ ہی ن لیگ میں شامل ہوا ہوں نوازشریف سے ملاقات کا فیصلہ جمہوریت کو لانے اور آمریت کا خاتمہ کرنے کے لیے کی انہوں نے کہا کہ مجھے بے نظیر بھٹو پارٹی سے نہیں نکال سکتیں اگر انہوں نے ایسا کوئی اقدام کیا تو اپناسیاسی پلیٹ فارم بنانے پر غو ر کرونگا انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں طاقت جی ایچ کیو کے پاس ہوتی ہے یا وزیر اعظم کے مٹھی میں نوازشریف اور بے نظیر بھٹو دونوں کی جلاوطنی کے خلاف ہوں جنرل پرویزمشرف وردی اتار نے کے بعد اپنی حیثیت کھو دیں گے انہیں کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ عوام کو عدالت عظمیٰ سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں چیف جسٹس کی تحریک کے دوران عوام نے اپنا فیصلہ مشرف کے خلاف دے دیا تھا جنرل مشرف کو اس وقت بھی چیف جسٹس سے شدید خطرات لاحق ہیں کیونکہ چیف جسٹس میرٹ پر فیصلہ کررہے ہیں اور عوام کی نظریں عدالت عظمیٰ کی طرف لگی ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز میں اہم فیصلے متوقع ہیں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں نے آمر ضیاء الحق کے بیٹے اعجاز الحق کا چیلج قبول کیا ہے انشاء اللہ اس کے مقابلے میں ہارون آباد بہاولنگر سے انتخاب میں حصہ لونگا انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جہانگیر بدر کی حیثیت کچھ نہ ہے یہ پارٹی جہانگیر بدر کی نہ یہ پارٹی میرے قائد استاد ذوالفقار علی بھٹو شہید نے بنائی تھی میں اس پارٹی میں ہوں اور رہونگا انہوں نے کہا کہ اگر بے نظیر بھٹو جنرل پرویزمشرف کے ساتھ ذیل کے بغیر آتی ہیں اور ان کی پاکستان میں آمد جمہوری تقاضوں کے عین مطابق ہوئی تو میں ان نہ صرف استقبال کرنے جاؤنگا بلکہ ان کو ویسا ہی احترام بھی دونگا جیسا پہلے دیتا رہا ہوں۔

متعلقہ عنوان :