امریکہ کے بعد کینیڈا میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن کا ایمرجنسی کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری

ہفتہ 10 نومبر 2007 14:45

امریکہ کے بعد کینیڈا میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن کا ایمرجنسی کے خلاف ..
ٹورنٹو(اردوپوا ئنٹ اخبار تازہ ترین 10نومبر2007) شمالی امریکہ کے دوسرے شہروں کی طرح کینیڈا میں مقیم پاکستانی تارکینِ وطن کی مختلف تنظیموں کی جانب سے پاکستان میں ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ٹورنٹو،وینکوور، کیلگری اور دیگر کینیڈین شہروں میں ہر روز مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

اسے سلسلے میں ٹورنٹو میں پاکستانی قونصلیٹ کے باہر ایک مظاہرہ ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کینیڈا اور تحریک انصاف کے کارکنان کے علاوہ دیگر انسانی حقوق، اور سماجی و ثقافتی تنظیموں کے ڈیڑھ سو سے زائدافراد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے پاکستان میں ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف اور ججوں کی معطلی پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ’گو مشرف گو‘ کے نعرے لگائے اور کینیڈین حکومت سے مشرف حکومت کی حمایت بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے جن میں خواتین بھی شامل تھیں جنہوں نے رنگا رنگ احتجاجی نعروں کے کتبے اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے جنرل پرویز مشرف کے کارٹون اور مشرف سرکار کے ہاتھوں معزول اور نظر بند چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی تصاویر کے پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے این ڈی پی کے رکن پارلیمنٹ پیٹر ٹیبنز نے کہا کہ وہ اس معاملے کو کینیڈین پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

مظاہرین نے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم سٹیفن ہارپر جب تک مشرف حکومت کی حمایت کریں گے اس وقت تک افغانستان میں تعینات کینیڈین فوجیوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ ساوٴتھ ایشین پیپلز فورم کے رہنما بیرسٹر عبدلحمید باشانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو مزید تباہی سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ جنرل مشرف ملک کا اقتدار منتخب سویلین رہنماوٴں کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کریں اور ججوں کو فوری طور پر بحال کریں۔

مظاہرین نے کہا کہ وہ کینیڈین انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کینیڈا کے فوجیوں پر ماضی میں بے بنیاد بیانات دینے والے مشرف کی بجائے پاکستان کے عوام کو بھی اپنی مرضی کے رہنما منتخب کرنے کا اختیار دیا جائے۔ مظاہرین نے پاکستان میں ایمرجنسی کے خاتمے، فوجی صدر جنرل مشرف کی اقتدار اور فوجی عہدے سے سبکدوشی، آء?ن اورعدلیہ کی بحالی کے مطالبات پر مبنی قرار دادیں بھی پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :