شعیب اختر نے قوم اور کرکٹ بورڈ سے معافی مانگ لی،فاسٹ باؤلر کی معافی سزا کے خلاف فیصلے میں بااثر ثابت ہوسکتی ہے،جسٹس(ر) فرخ آفتاب

پیر 28 اپریل 2008 23:15

شعیب اختر نے قوم اور کرکٹ بورڈ سے معافی مانگ لی،فاسٹ باؤلر کی معافی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اپریل۔2008ء) قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ایپلٹ کمیٹی کے سامنے قوم، کرکٹ بورڈ ،ساتھیوں کھلاڑیوں چیئرمین پی سی بی سے غیرمشروط معافی مانگ لی ہے ۔دوسری جانب ایپلٹ کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر)فرخ آفتاب کا کہنا ہے کہ فاسٹ باؤلر کی اس طرح غیرمشروط معافی مانگ لینا پانچ سالہ سزا کے خلاف اپیل پر آنے والے فیصلے میں بااثر ہوسکتی ہے۔

گزشتہ روز لاہور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں شعیب اخترکی جانب سے پانچ سالہ پابندی کے فیصلے کے خلاف دائرکردہ اپیل کی دوسری سماعت ہوئی۔ تین گھٹنے تک جاری رہنے والی سماعت میں اپیل سننے والی کمیٹی کے سربراہ جسٹس فرخ آفتاب اور ساتھی رکن سلمان تاثیر اور ٹیسٹ کرکٹر حسیب احسن سمیت شعیب اختر کے وکیل عابد حسین منٹو اور پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے وکلاء نے حصہ لیا جہاں دونوں جانب سے وکلاء نے اپنے اپنے موقف بیان کیے تاہم دوران سماعت شعیب اختر نے نہ صرف نسیم اشرف پر لگائے جانیوالے لزامات پر معافی مانگی بلکہ اپنے اوپر عائد کردہ پابندی کی وجوہات پر بھی کرکٹ بورڈ اور پوری قوم سے غیرمشروط معافی مانگی ۔

(جاری ہے)

بعدازاں سماعت کے اختتام پر اپیل سننے والی کمیٹی کے سربراہ جسٹس فرخ آفتاب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شعیب اختر کی جانب سے مانگی گئی معافی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شعیب اختر اپنی حرکات پر شرمندہ ہے اور اس نے ہرایک سے معافی طلب کی ہے ان کا کہنا تھا کہ یہ اب کرکٹ بورڈ پر منحصر ہے کہ وہ فاسٹ باؤلر کو معاف کرتا ہے یا نہیں لیکن انہوں نے واضح الفاظ میں کہاکہ یہ ایک ڈسپلن کی خلاف ورزی اور الزامات کا کیس ہے نہ کہ قتل کا ۔

جس پر معافی دی جانی مشکل ہے، انہوں نے کہاکہ ایک سٹار کھلاڑی جب روکرمعافی مانگ لی ہے تو یہ بہت اہم بات ہے جس سے سزا کے خلاف کے فیصلے پر بہت بڑے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ۔فرخ آفتاب کا اشارہ شعیب اختر کو معافی کی وجہ سے کچھ چھوٹ دئیے جانے کی طرف تھا مگر انہوں نے انتہائی تلخ لہجے میں یہ بھی کہا کہ محض معافی مانگنے پر کسی کو بری نہیں کیا جاسکتا اور ابھی کیس کی سماعت چل رہی ہے اور ہم تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں اور اس معافی والی اہم تبدیلی کو بھی اپنے فیصلے میں شامل کرسکتے ہیں۔کیس کی سماعت 30اپریل دن گیارہ بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :