منشیات رکھنے کے الزام میں دبئی میں گرفتار ہونیوالے پاکستانی باؤلر محمد آصف رہا ئی کے بعد لاہور پہنچ گئے ،سینکڑوں شائقین ،انکے کوچ معین پرویز چشتی اور دیگر نے استقبال کیا ،رہائی پر اللہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، کوئی ممنوعہ شے بر آمد نہیں ہوئی، لاہور ائیر پورٹ پر صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 20 جون 2008 14:49

منشیات رکھنے کے الزام میں دبئی میں گرفتار ہونیوالے پاکستانی باؤلر ..
لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون۔2008ء) دوبئی ایئرپورٹ پر منشیات رکھنے کے الزام میں 20روز نظر بند رہنے کے بعدپاکستانی فاسٹ باؤلر محمد آصف ٹھوس ثبوت نہ ہونیکی بناء پر رہا ہو کر جمعہ کی صبح لاہور پہنچ گئے ،کرکٹ کے سینکڑوں شائقین اور انکے کوچ معین پرویز چشتی ،نعیم ساجد،شفیق خاں چوہان ،پی سی بی کے ڈائریکٹر مارکیٹنگ داکٹر احسن حمید ملک ،میڈیا منیجر رضا راشد،سینئر کرکٹ بورڈ کے عہدیدار علی سلمان،پی سی پی کے گورننگ بورڈ کے رکن میاں منیر اور دیگر نے انکا استقبال کیا ۔

محمد آصف کیخلاف دوبئی کے حکام کی طرف سے منشیات رکھنے کے الزامات واپس لیئے جانے پر متحدہ عرب امارات کے اٹارٹی جنرل محمد نعیمی نے محمد آصف کی رہائی کے احکامات جاری کئے تھے جسکے بعد محمد آصف پہلے پی آئی اے کی پرواز 604 سے دوبئی سے کراچی اور پھر پی کے 302سے کراچی سے لاہور پہنچے ۔

(جاری ہے)

لاہور ائر پورٹ پہنچنے پر محمد آصف نے میڈیا سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے محمد آصف نے کہاکہ ان کے پاس سے کوئی ممنوعہ شے برآمد نہیں ہوئی ، اور ان کے سارے ٹیسٹ کلیئر آئے ہیں۔

محمد آصف نے کہاکہ وطن واپسی پر اللہ کاشکر گزار ہوں،پی سی بی کے چیئر مین ڈاکٹر نسیم اشرف اور پاکستانی سفارتخانے کے حکام نے میرے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ دبئی میں ہونے والے تمام ٹیسٹ کلیئر آئے تھے اس سے قبل آئی پی ایل سے قبل ہونے والے ٹیسٹ بھی کلیئر آئے تھے،دبئی ایئر پورٹ پر میرے پاس سے برآمد ہونے والی دوا کو ایئر پورٹ حکام نے منشیات سمجھ کر مجھے گرفتار کیا۔

تحقیقات کے دوران کچھ ثابت نہیں ہوا اب مجھ پر کوئی الزام نہیں ہے۔لاہور اےئرپورٹ پر آصف لاوٴنج سے باہر آئے تو میڈیا کی بڑی تعداد نے انہیں گھیر لیاپاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام ندیم اکرم اوراحسن حمید نے محمد آصف کا استقبال کیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان حکومت کی مداخلت پر پبلک پر اسکیوٹر محمد النعیمی نے ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بناء پر محمد آصف کے خلاف تمام الزامات ختم کردیئے ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی رپور ٹ میں محمد آصف پر الزام ثابت ہوئے تو پی سی بی فاسٹ باؤلر کے خلاف کارروائی کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان کی مداخلت پر دوبئی کے پبلک پراسیکیوٹر نے ٹھوس ثبوت نہ ہونے کی بناء پر محمد آصف کیخلاف الزامات واپس لیئے محمد آصف جو کہ 20روز قبل بھارت سے انڈین پریمئر لیگ کھیل کر دوبئی گئے تھے کہ انکے پرس سے اعشارہ دو گرام افیون برآمد ہونے کے الزام پر انھیں حراست میں لیکر ایئرپورٹ کے ڈیٹینشن سینٹر پر بھیج دیا گیا تھا ۔

متحدہ عرب امارات کے اٹارٹی جنرل کے مصروف ہونے کی بناء پر محمد آصف کا کیس التواء کا شکار رہا اور آصف کو 20تک زیر حراست رہنا پڑا ۔پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا منصور سہیل نے امریکہ سے فون پر بتایا کہ ابھی تک ہمیں متحدہ عرب امارات کی طرف سے محمد آصف کی رہائی کی دستاویزات نہیں ملیں جیسے ہی دستاویزات ملیں گی پی سی بی محمد آصف کیخلاف فوری طور پر انکوائری کروائے گا۔

انھوں نے کہاکہ ہم دوبئی کے حکام کے اس فیصلہ کو خوش آمدید کہتے ہیں انھیں ٹھوس ثبوت نہ ہونے پر رہا کیا گیا زیر حراست محمد آصف کی آزمائش ختم ہوئی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم دوبئی پولیس اور دوبئی کے دیگر حکام کا تما م معاملہ کو پروفیشنل انداز سے چلانے پر شکریہ ادا کرتے ہیں ،دوبئی میں محمد آصف کے تمام ڈرگ ٹیسٹ کلیئر تھے ۔محمد آصف نے لاہور ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اللہ کا شکر گزا ہوں کہ میں صحیح سلامت اپنے ملک واپس آیا ہوں میں پی سی بی کے چیئرمین اور پاکستانی سفارت خانہ کو میری مدد کرنے پر شکر گزار ہوں ،سفارت خانہ کے عہدیدار احسان اللہ نے میرے ساتھ بہت تعاون کیا ۔

انھوں نے کہاکہ میرے پاس کوئی ڈرگ یا کوئی ممنوء چیز نہ تھی میرے وہاں ڈرگ ٹیسٹ کلیئر تھے جبکہ انڈین پریمئر لیگ کے دوران ہونیوالے میرے دو ڈرگ ٹیسٹ بھی کلیئر تھے اگروہ کلیئر نہ ہوتے تو آئی سی سی مجھ پر پابندی لگا چکی ہوتی ۔انھوں نے کہا کہ پی سی بی کے ڈائریکٹر ایچ آر ندیم اکرم کے دوبئی پہنچنے پر میری حوصلہ افزائی ہوئی ،دوبئی کی اتھارٹی نے میرے ساتھ بہت تعاون کیا ۔

محمد آصف نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ میں بالکل بے گناہ تھا اس لئے مجھ پر اللہ کی رحمت تھی ،اپنے وطن کی عزت اپنی جان سے بھی زیادہ پیاری ہے میں کبھی بھی ایسا کام کرنے کے بارے میں نہیں سوچ سکتا جس سے میرے وطن پر کوئی انگلی اٹھائے ۔انھوں نے کہاکہ اس مشکل موقع پر میرے ہم وطنوں نے مجھے جتنی محبت دی ہے اسے میں ساری زندگی فراموش نہیں کروں گا ۔کرکٹ میرا اوڑھنا بچھونا ہے میں جلد ہی کرکٹ کی دنیا میں واپس آؤں گا ۔انھوں نے کہاکہ میں بالکل بے گناہ تھا اسلئے مجھے کسی قسم کی کوئی شرمندگی نہیں ۔

متعلقہ عنوان :