فنانس بل ،نیپرا کو ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے نرخوں کا جائزہ لینے کا اختیار دے دیا گیا ۔ڈسٹری بیوشن کمپنیاں حکومت کی طرف سے لاگو سر چارج ادا کریں گی اور اس سر چارج کو لاگت سمجھا جائیگا

اتوار 22 جون 2008 17:37

فنانس بل ،نیپرا کو ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے نرخوں کا جائزہ لینے کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین22جون2008 ) وفاقی حکومت کی طرف سے اتوار کو قومی اسمبلی سے منظور کرائے گئے فنانس بل کے تحت نیپرا کو ماہانہ بنیادوں پر بجلی کے نرخوں کا جائزہ لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے جبکہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلئے وفاقی حکومت کی طرف سے لاگو ہونے والا سر چارج ادا کر نا ہوگا۔

(جاری ہے)

اس مقصد کیلئے بجلی کی تیاری اور تقسیم کے ایکٹ 1997ء کے سیکشن 31کے سب سیکشن چار میں ترمیم کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اتھارٹی فیول چارجز میں تبدیلی اور حکومت کی طر ف سے جاری ہونے والی پالیسی گائیڈ لائنز کے مطابق ماہانہ بنیادوں پر ٹیرف کا جائزہ لے گی اور آفیشل بجٹ کے ذریعے وفاقی حکومت کو اس میں تبدیلی کی سفارش کریگی ۔

سب سیکشن چار کے بعد نیا سب سیکشن پانچ متعارف کرایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہر ڈسٹری بیوشن کمپنی وفاقی حکومت کو طے شدہ سر چارج ادا کریگی اور یہ ادا کی گئی رقم لاگت میں شمار کی جائے گی جسے ٹیرف مقرر کرتے وقت بھی لاگت میں ہی شمار کیا جائیگا ۔واضح رہے کہ لاگت میں شمار ہونے کے بعد یہ تمام تر بوجھ صارف کو ہی ادا کر نا ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :