لال مسجد آپریشن اور وزیر ستان سمیت دیگر معاملات میں قادیانی ملوث ہیں  انٹر نیشنل ختم نبوت ، عقیدہ تحفظ ختم نبوت کی تحریک چلنے پر زندگی کے ہر شعبے کا مسلمان میدان جہاد میں نکلے گا  حافظ حسین احمد  احمد لدھیانوی و دیگر کا خطاب

منگل 8 جولائی 2008 20:56

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2008ء) لال مسجد آپریشن اور وزیر ستان سمیت دیگر معاملات میں قادیانی ملوث ہیں جو عالمی طاقتوں کے اشارے پر اسلام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ ناموس رسالت اور ناموس صحابہ کا تحفظ ہمارا ایمان ہے۔ پنجاب میڈیکل کالج میں قادیانیوں کی سرگرمیاں تشویشناک ہیں۔ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کی تحریک چلنے پر زندگی کے ہر شعبے کا مسلمان میدان جہاد میں نکلے گا۔

ان خیالات کا اظہار مقررین نے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام جامعہ قاسمیہ میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام کے راہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ عالمی طاقتیں اسلام کے خلاف سازشیں کر رہی ہیں اور لال مسجد اپریشن اور دیگر معاملات میں قادیانی ملوث ہیں۔

(جاری ہے)

کالعدم سپاہ صحابہ کے راہنما مولانا محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ پاکستان میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں قطعاً ناقابل برداشت ہیں۔

ہم عقیدہ ختم نبوت اور ناموس صحابہ کا تحفظ کریں گے۔ سینئر گروپ کے امیر پیر عبدالرحیم نقشبندی نے کہا کہ جب بھی عقیدہ ختم نبوت کی تحریک چلی تو خانقاہی لوگ ہی حجروں سے نکل کر میدان جہاد میں آئے ہیں۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی ایم پی اے نے کہا کہ قادیانی قوتیں مجھے من گھڑت اور جھوٹے مقدمے میں پھنسانا چاہتی ہیں۔ ہم قتل وغارت گری پر یقین رکھتے تو پاکستان میں ایک بھی مرزائی نہ بچتا۔

سابق ایم این اے شاہ عبدالعزیز نے کہا کہ پوری ملت اسلامیہ جہاد کے لیے تیار ہو جائے۔ سرزمین پاکستان کو اسلام دشمن قوتوں سے پاک کرنے کے لیے ہمیں جہادی قوتوں کو مضبوط کرنا ہو گا۔ سیکرٹری مولانا سمیع الحق، سید یوسف شاہ نے کہا کہ ہم شہدائے لال مسجد کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ مولانا محمد عالم طارق نے کہا کہ منکرین ختم نبوت کے خلاف سیدنا صدیق اکبر کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جہاد کا راستہ اپنانا ہو گا۔

الرحمت ٹرسٹ کے راہنما نوید مسعود ہاشمی نے کہا کہ انگریز نے جہاد کو بدنام کرنے کے لیے مرزا قادیانی سے جھوٹی نبوت کا دعویٰ کرایا اور جہاد کے عظیم فریضے کو بدنام کرنے کی سازش کی لیکن امت مسلمہ کے جانبازوں نے چیچنیا، فلسطین، کشمیر، عراق اور افغانستان سمیت ہر جگہ جہاد کے علم کو بلند رکھا۔ شیخ الحدیث مفتی حمید اللہ جان نے کہا کہ تمام علماء ختم نبوت کے دفاع کے لیے نوجوانوں کی تحریک کی مکمل تائید اور سرپرستی کریں گے۔

جماعة الدعوہ کے مرکزی راہنما پروفیسر امیر حمزہ نے کہا کہ ملک بھر کی نمائندہ شخصیات کا یہاں جمع ہونا فتنہ قادیانیت کے لیے ایک واضح پیغام ہے۔ پاکستان شریعت کونسل کے جنرل سیکرٹری مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ نشتر کالج کے طلباء سے شروع ہونے والی تحریک میں بھی فیصل آباد کی غیور عوام نے اہم کردار ادا کیا تھا اور آج پی ایم سی سے شروع ہونے والی تحریک میں بھی فیصل آباد کے علماء، تاجروں اور دیگر طبقات نے اکٹھے ہو کر قادیانیت کو واضح پیغام دیا ہے۔

علامہ شبیر احمد عثمانی نے کہا کہ 28مئی کو سو سالہ جشن خلافت منانے والے قادیانیوں کے خلاف امتناع قادیانیت ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم اپنے قائد مولانا ضیاء القاسمی کا دیا ہوا ختم نبوت کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔ انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے سیکرٹری جنرل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ ملک بھر میں قادیانیوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور خصوصاً پنجاب میڈیکل کالج میں قادیانیت کی تبلیغ اور مسلمان طلباء وطالبات کو قادیانیت کی طرف مائل کرنے کی کوششیں تمام مسلمانوں کے لیے قابل تشویش ہیں اور ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کرنے والے تمام مکاتب فکر کے علماء، سیاسی، دینی، تاجر اور وکلاء راہنماؤں کی اس فتنہ کے خلاف کوششیں قابل تعریف ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ڈی آئی جی اور ڈی سی او اس مسئلہ کو حل کروانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ کانفرنس سے پیر سیف اللہ خالد، امیر رابطہ علماء اسلام مفتی محمد ضیاء مدنی،جمعیت اہلحدیث کے نائب امیر مولانا محمد یوسف انور، حافظ محمد امجد، تاجر راہنماؤں حاجی بشیر احمد، خواجہ شاہد رزاق سکا، محمود عالم جٹ، حاجی محمد عابد، حاجی محمد اکرم، حافظ محمد ناصر گجر، قاری عبدالرحیم بلوچ، علامہ ساجد فاروقی، جامعہ امدادیہ کے مولانا محمد زاہد، جامعہ دارالقرآن کے قاری محمد یٰسین، سابق ایم این اے چوہدری الیاس جٹ، جماعت اسلامی کے ضلعی امیر رائے محمد اکرم کھرل، مجلس احرار کے سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ، سابق میئر ملک محمد اشرف، مولانا خورشید احمد گنگوہی، مولانا سرفراز اعوان، مولانا عبدالرؤف فاروقی، صاحبزادہ محمد قادری، قاری محمد ادریس قاسمی، مولانا سلطان حیدری، میاں محمد طیب ایڈووکیٹ، سابق ایم این اے مہر عبدالرشید، قاری یامین گوہر، مولانا غلام مصطفی، مولانا اللہ یار ارشد، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا عبدالرشید انصاری، صاحبزادہ ابوبکر عابد فاروقی، مولانا ثناء اللہ فاروقی، مولانا یونس حسن، مولانا حق نواز خالد اور مولانا یوسف فاروقی نے بھی خطاب کیا۔

کانفرنس میں مختلف قراردادیں بھی پیش کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :