مولانا عبد العزیز کو رہا  جا معہ حفصہ کی تعمیر  آپریشن کے ذمہ داروں اورقادیانی طلباء وطالبات کے خلاف بلا تاخیر کارروائی عمل میں لائی جائے ختم نبوت کانفرنس کا مطالبہ

منگل 8 جولائی 2008 20:56

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8جولائی۔2008ء)انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ اس عظیم الشان کانفرنس میں اس امر پر تشویش پائی جاتی ہے کہ پنجاب میڈیکل کالج سے جن قادیانی طلباء وطالبات کو ارتدادی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے کالج قواعد کے مطابق خارج کیا گیا تھا ابھی تک ان کے خلاف امتناع قادیانیت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

ان آئین شکن افراد کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے اور قانون کی پاسداری کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ ان طلباء وطالبات کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 298سی کے تحت بلا تاخیر کارروائی عمل میں لائی جائے۔یہ اجتماع پی ایم سی کے مسئلہ پر 3جولائی کو فیصل آباد میں کامیاب ہڑتال پر تاجر برادری کو مبارکباد پیش کرتا ہے اور شکریہ ادا کرتے ہوئے حکومت اور متعلقہ حکام پر واضح کرنا چاہتا ہے کہ اس مسئلہ پر قادیانیت نوازی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ 28مئی کو چناب نگر میں صد سالہ جشن خلافت کے نام پر تقریبات کرنے اور مسلمانوں کے جذبات مجروح کرنے کے الزام میں ذمہ دار قادیانیوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور قانون پر عملدرآمد یقینی نہ بنانے والے افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔یہ اجتماع قائد آباد کے قریب چک نمبر 39-40میں وحید احمد نامی ایک قادیانی کے ہاتھوں معصوم بچے عبدالرحمن کی شہادت کو قادیانیوں کی دہشت گردی کی کارروائی کے تسلسل سے تعبیر کرتے ہوئے قاتل کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

یہ اجتماع حکومت کی جانب سے سزائے موت کے قانون کو عمر قید میں تبدیل کرنے کو مداخلت فی الدین قرار دیتا ہے کیونکہ قرآن وسنت میں طے شدہ سزاؤں کو آئین پاکستان کی رو سے بھی ختم نہیں کیا جاسکتا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اس قانون کو تبدیل کرنے کا ایک بڑا مقصد توہین رسالت کے مرتکب قادیانیوں اور دیگر ملزمان کو ریلیف دینا ہے۔ یہ اجتماع اس فیصلے کو مسترد کرتا ہے اور تمام مکاتب فکر سے اپیل کرتا ہے کہ وہ اس کے خلاف موثر آواز بلند کریں۔

یہ اجتماع شراب پر اصولی پابندی کو ختم کرنے اور ٹیکس کی آڑ میں اس کو عام کرنے کی سرکاری پالیسی کی شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ حرمت شراب کے بارہ میں جو قانون قرآن وسنت میں موجو د ہے اس پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔یہ اجتماع روزمرہ کی اشیائے ضروریہ کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ اشیائے ضروریہ کی عدم دستیابی دور کی جائے۔

یہ اجتماع انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے نائب امیر مولانا خلیل احمد سراج آف ڈیرہ اسماعیل خان کو قتل کے جھوٹے مقدمہ میں ملوث کرنے اور انہیں گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتا ہے۔چنیوٹ کے ایک مذہبی گروہ کی جانب سے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے صدر مولانا الیاس چنیوٹی اور دیگر سنی حضرات کے خلاف جھوٹے پراپیگنڈے اور من گھڑت قصہ میں پھنسانے کی سازش کی مذمت کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ چنیوٹ میں سنیوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا جائے۔

یہ اجتماع حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ مرتد کی شرعی سزا نافذ کی جائے۔چناب نگر کے مکینوں کو مالکان حقوق دئیے جائیں۔ صادق آباد ضلع رحیم یار خان میں ایک ملعون شخص اشفاق کمبوہ نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے جو 295سی کے تحت گرفتار ہو چکا ہے۔ بعض قوتیں اس کذاب کو رہا کرانا چاہتی ہیں۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اس ملعون کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

خان پور ضلع رحیم یار خان بستی لاہوریاں میں قادیانیوں نے مسجد کی طرز پر اپنی عبادتگاہ تعمیر کی ہے۔ ان پر 298اے کا مقدمہ قائم ہو چکا ہے تاہم ابھی تک ملزم گرفتار نہیں ہوئے۔ حکومت ان ملزمان کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دے۔یہ اجتماع مختلف دینی جماعتوں کے قائدین کو لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے معاملہ پر عوامی جدوجہد کے لیے لال مسجد علماء ایکشن کمیٹی کے قیام اور لال مسجد میں تحریک کے پہلے کامیاب اجتماع کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جامعہ حفصہ کو دوبارہ تعمیر کیا جائے، جامعہ فریدیہ میں تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ شروع کی جائیں، مولانا عبدالعزیز کو فی الفور رہا کیا جائے اور لال مسجد کے خلاف وحشیانہ ایکشن کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔